حج کی قربانی بینک یا کسی اور ذرائع سے کرانا اور اس میں افعال حج کی ترتیب کی رعایت

May 26, 2023

آپ کے مسائل اور اُن کے حل

سوال: میری معلومات کے مطابق قربانی جو سرکاری اسکیم کے تحت ہوتی ہے، اس میں جو قربانی کا ٹائم بتایا جاتا ہے، اصل قربانی اس وقت سے دیر سے ہونے کا اندیشہ ہے جس کی وجہ سے افعال کی ترتیب برقرار نہیں رہتی۔ دوسری سعودی بینکوں کے ذریعے قربانی کروائی جاتی ہے ،جس میں آپ کو ٹوکن مل جاتا ہے، لیکن اس میں اصل قربانی کے وقت کا مسئلہ درپیش ہوتا ہے جس کی وجہ سے افعال (رمی، قربانی، حلق) کی ترتیب برقرار نہیں رہتی۔ تیسری صورت یہ ہے آدمی خود اپنے سامنے اپنی موجودگی میں قربانی کرے یا وہاں موجود مذبح خانہ کے بندوں سے رابطہ کرے اور وہ ٹیلیفون کے ذریعے آگاہ کرتے ہیں کہ آپ کی قربانی کر دی گئی ہے۔ آپ حلق کرا کے احرام کھول دیں۔

(۱) سرکاری اسکیم کے تحت قربانی یا سعودی بینک کے ذریعے کی گئی قربانی کی صورت میں قربانی کا جو وقت وزارتِ مذہبی امور یا سعودی بینک نے دیا، اس کے بعد ہی میں حلق کرواؤں، لیکن اگر قربانی حقیقتاً مجھے بتائے گئے وقت کے بعد ہو اور اس کا مجھے علم نہ ہو تو اس صورت میں میرے لیے شرعی حکم کیا ہوگا ؟

(۲) میں نے مذبح خانہ میں اپنے سامنے قربانی کا جانور ذبح کرایا، کیوں کہ میں گوشت اپنے ساتھ نہیں لے کر جا سکتا، لہٰذا میں نے وہیں چھوڑ دیا، پچھلے سالوں کے مشاہدے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حج کی قربانی کا گوشت مارکیٹ میں فروخت ہوتا ہے۔ اگر میری کی ہوئی قربانی کا گوشت مارکیٹ میں فروخت ہو جس کا مجھے علم نہیں تو اس صورت میں میرے لیے شرعی حکم کیا ہوگا؟

(۳) میں مکہ میں مقیم کسی شخص سے قربانی کروا رہا ہوں جو مذبح خانہ میں کاروبار کرتے ہیں، ان کے ساتھ معاملات یہ طے ہوں کہ میں رمی کرکے ان کو فون کروں گا اور اس کے بعد وہ میری قربانی کرکے مجھے فون کریں گے کہ آپ کی قربانی ہوگئی ہے، آپ حلق کروا کر احرام کھول سکتے ہیں، اندیشہ یہ ہے کہ اگر فون پر انہوں نے یہ کہا کہ آپ کی قربانی ہوگئی اور حقیقتاً انہوں نے قربانی نہیں کی جس کا مجھے علم نہیں ہے تو اس صورت میں میری قربانی کی شرعی حیثیت کیا ہوگی؟ اور میرے لیے شرعی حکم کیا ہوگا؟

جواب: جو لوگ حج قران یا حج تمتع کرتے ہیں ان کے ذمے شکرانے کے طور پر حج کی قربانی واجب ہوتی ہے،اس حج کی قربانی میں بھی وہی شرطیں ہوتی ہیں جو عام قربانی میں ہوتی ہیں یعنی جانور کا ایک خاص عمر کاہونا اور عیب سے خالی ہونا ضروری ہے، جب کہ وہاں اجتماعی طور پر قربانی کرنے والوں کے ہاں لاٹ کے لاٹ خریدے جاتے ہیں، جن میں قربانی کی شرائط کی رعایت مشکل ہوتی ہے، مزید یہ کہ قربانی و حلق کروانے کے درمیان ترتیب بھی واجب ہے، یعنی حلق قربانی ہونے کے بعد کروانا واجب ہے، چنانچہ اگر کوئی شخص قربانی ہونے سے پہلے حلق کروالے تو واجب چھوٹنے کی وجہ سے اس پر دم لازم ہو جائے گا، بینک والےقربانی اور حلق میں ترتیب کے واجب ہونے کا لحاظ نہیں رکھتے۔

چنانچہ وہ حجاجِ کرام کی اتنی بڑی تعداد کو حلق کروا کر احرام کھولنے کا ایک ہی وقت دے دیتے ہیں، جس تعداد میں قربانی بیک وقت ممکن ہی نہیں ہوتی، اس لیے اس سے پتا چلتا ہے کہ وہ ترتیب کا لحاظ ہی نہیں رکھتے ہیں، لہٰذا جو شخص بینک کے ذریعہ قربانی کروائے گا اسے یقینی طور سے پتا ہی نہیں چلے گا کہ اس نے حلق قربانی سے پہلے کروایا ہے یا قربانی کے بعد کروایا ہے، لہٰذا بینک کے ذریعہ قربانی کروانے کی صورت میں واجب کے چھوٹنے کا قوی اندیشہ ہے، اس لیے اس بارے میں احتیاط سے کام لیا جائے اور قربانی کی رقم بینک میں جمع کروانے کے بجائے اپنے طور پر قربانی کا انتظام کیا جائے، لیکن اگر کسی وجہ سے اپنے طور پر قربانی کا انتظام کرنے میں شدید مشقت کا اندیشہ ہو تو ایک دوسری صورت یہ بھی اختیار کی جاسکتی ہے کہ بینک میں قربانی کی رقم جمع کروانے کے بعد بینک والوں سے اپنی قربانی کے صحیح وقت کا تعین کروالیں اور پھر قربانی کے دن قربان گاہ میں خود جاکر یا اپنے کسی معتمد آدمی کو بھیج کر قربانی کے جانور کا معائنہ کر کے اس بات کا اطمینان بھی کرلیں کہ وہ قربانی کی شرائط پر پورا اترتا ہے یا نہیں؟ اور اپنے سامنے اپنے نام کے قربانی کے جانور کو ذبح بھی کروالیں، پھر اس کے بعد حلق کروالیں، بہرحال جب تک حاجی کو کسی باوثوق ذریعے سے یہ معلوم نہ ہو جائے کہ اس کی قربانی ہو چکی ہے اس وقت تک اس کے لیے حلق یا قصر (بال کٹوانا) جائز نہیں ہے، ورنہ دم لازم آئے گا۔

2... اگر آپ خود گوشت فروخت نہیں کرتے تو اس کی رقم آپ پر صدقہ کرنا لازم نہیں ہے، اور قربانی بھی ادا ہوجائے گی۔

3... اگر آپ نے کسی قابل اعتماد شخص کے ذمے قربانی سپرد کی، اور رمی کے بعد انہوں نے آپ کو بتادیا کہ آپ کی قربانی ہوگئی تو آپ حلق کرواسکتے ہیں، اگر واقعتًا انہوں نے نہ کی ہو اور آپ کو اس کا علم نہ ہو ، لیکن آپ نے ان پر اعتماد کرکے حلق کروالیا تو آپ پر کوئی گناہ یا جزا لازم نہیں ، لیکن اگر آپ کو معلوم ہوگیا کہ انہوں نے قربانی نہیں کی تھی، یا آپ کے حلق کرانے کے بعد کی تھی تو معلوم ہونے کے بعد آپ پر ایک دم لازم ہوگا۔