آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: میری ٹریول ایجنسی ہے، بعض ممالک کے ویزوں کے لیے ہم براہ راست Embassy نہیں جاسکتے، بلکہ ایجنٹ کے ذریعے ویزا لگواتے ہیں، ایجنٹ کے ذریعے ویزا لگوانے میں فیس ڈبل سے بھی زیادہ ہوجاتی ہے، اب ایجنٹ ابتداء میں بطورِگارنٹی کے مثلاً5000 روپے لیتا ہے اور وہ کہتا ہےکہ اگر ویزا نہیں لگا، تو پورے پیسے واپس کروں گا، پھر اگر ویزا نہ لگے، تو وہ پوری رقم واپس کرتاہے اور جو ویزا اپلائی کرنے کی فیس ہوتی ہے، وہ ایجنٹ اپنی جیب سے بھرتا ہے، یعنی نقصان کا ضامن ایجنٹ ہوتا ہے، اب سوال یہ ہےکہ اس طرح ایجنٹ کے ذریعے کام کروانا اور اس سے جو نفع ہوگا وہ میرے لیے لینا درست ہے؟ یعنی میرا کمیشن رکھنا درست ہے؟
جواب: صورتِ مسئولہ میں ایجنٹ کے ذریعے کام کروانا درست ہے، ایجنٹ کے ذریعے سے لوگوں کو ویزا فراہم کرانا یہ ایک خدمت ہے اس لیے اس خدمت پر متعین کمیشن جو رکھا گیا ہو، اس کا لینا شرعاً جائز ہے۔ (فتاویٰ شامی، کتاب الاجارۃ ، مطلب فی أجرۃ الدلال ، ج : 6 ، ص : 63 ،ط : سعید)