بجٹ، عوامی اور معاشی ترقی ترجیح

June 01, 2023

مشکل معاشی صورت حال کو سامنے رکھ کر آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری جاری ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ آمدہ بجٹ عوام اور کاروباردوست ہو جس میں ریلیف کے لئے اقدامات کی وزیر اعظم شہباز شریف نے خود نگرانی کا فیصلہ کیا ہے۔ تنخواہوں، جاری اخراجات، سبسڈیز، ترقیاتی بجٹ، زراعت، آئی ٹی شعبے کی تجاویز پر بریفنگ لیں گے۔ گزشتہ روز انہوں نے صنعتی شعبہ کے حوالے سے بجٹ تجاویز پر منعقدہ اجلاس کی صدارت کی اور اس امر کا اعادہ کیا کہ بجٹ میں عوام کو ریلیف اور معاشی ترقی کو ترجیح دی جائے گی صنعتی شعبے کی پیداوار اور برآمدات بڑھانے کے لئے اقدامات بجٹ کا حصہ ہوں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ صنعتی شعبہ سے تجاویز بجٹ کا حصہ بنائی جائیں۔ حکومت صنعتوں کو سستی توانائی فراہم کرکے ان کی پیداواری لاگت مزید کم کرے گی۔ برآمدی صنعتوں کی پیداوار میں اضافے کے درمیان حائل تمام غیر ضروری رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا، چھوٹی صنعتوں کو آسان شرائط پر قرض فراہم ہوگا۔ وزیر اعظم کا یہ کہنا تھا کہ سابق حکومت نے دانستہ طور پر ملک میں سرمایہ کاری اور صنعتی ترقی کو روکا، آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑا جس کا خمیازہ 22کروڑ عوام بالخصوص صنعتوں کو بھگتنا پڑا۔9مئی کے واقعات نے نہ صرف شر پھیلایا بلکہ شدید اقتصادی نقصان پہنچایا۔ عسکریت پسندانہ اقدامات کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہئے۔ اجلاس میں ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے معروف صنعتکار اور سرمایہ کار ویڈیولنک کے ذریعے شریک تھے جنہوں نے ملکی برآمدات بڑھانے کے لئے مفید تجاویز دیں۔ وزیر اعظم نے مشیر احد چیمہ کو اجلاس میں دی گئی تجاویز کو حتمی شکل دے کر بجٹ میں شمولیت کے لئے تیار کرنے کی ہدایت کی۔ کسی بھی ملک کی ترقی و خوشحالی اور امن و سکون کا انحصار اس بات پر ہے کہ وہاں سیاسی استحکام ہو، معیشت مضبوط اور گڈ گورننس ہو۔ حکومت اس کے لئے دن رات کوشاں ہےاور اسے مشکل فیصلے کرنے پڑ رہے ہیں تاہم عام آدمی کی زندگی میں آسانیاں لانے کے لئے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔