انتخابات ایک ہی دن

June 07, 2023

عدالت عظمیٰ نے ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کرانے کے کیس میں 5 مئی کی سماعت کا تحریری حکم نامہ گزشتہ روز یعنی 5 جون جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ توقع ہے سیاسی جماعتیں ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات پر متفق ہوجائیں گی۔ حکم نامے میں مذاکرات سے مسائل حل کرنے کیلئے سیاسی جماعتوں کی کوشش کو قابل ستائش قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سیاسی معاملات مذاکرات اور اتفاق رائے ہی سے بہتر انداز میں حل ہوسکتے ہیں۔ حکم نامے کا اجراء حکومتی کمیٹیوں اور تحریک انصاف کی جانب سے اپنی اپنی رپورٹیں جمع کرانے کے بعد عمل میں آیا ہے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سعد رفیق نے بتایا کہ ایک ساتھ انتخابات کرانے پر اتفاق رائے ہوگیا ہے، مذاکرات جاری رہے تو تاریخ پر بھی اتفاق ہوجائے گا۔ سپریم کورٹ کا یہ حکم نامہ اس بنا پر خصوصی اہمیت کا حامل ہے کہ اس کے نتیجے میں پنجاب میں اسمبلی کی تحلیل کے بعد 90 دن کے اندر الیکشن کرانے اور اس کیلئے30 اپریل اور پھر14 مئی کی تاریخیں مقرر کرنے کی وجہ سے پیدا ہونے والی الجھنوں کا خاتمہ ہوگیا ہے اور سیاسی جماعتوں کیلئے ملک بھر میں ایک ہی دن قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کرانے پر اتفاق کے بعد اسکی تاریخ کا اتفاق رائے سے تعین کرنے کی راہ ازسرنو ہموار ہوگئی ہے۔ تاہم سانحہ نو مئی کے بعد تحریک انصاف میں ٹوٹ پھوٹ کا جو عمل جاری ہے اس کی وجہ سے یہ واضح نہیں کہ بات چیت میں اسکی شرکت کس شکل میں ہوگی۔ ویسے جہاں تک مذاکرات کا معاملہ ہے تو اس ضمن میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا یہ موقف انتہائی قابل توجہ ہے کہ انتخابات لازمی طور پر مقررہ آئینی مدت کے اندر کرادیئےجائیں جبکہ انتخابات سے پہلے ملک کی پوری سیاسی قیادت، تمام ریاستی ادارے اور اسٹیک ہولڈرزاتفاق رائے سے ملک کو چلانے کیلئے ایک مستقل ایجنڈا طے کریں کیونکہ اس کے بغیر سیاسی اور معاشی استحکام ممکن نہیں۔