بیرون ملک سے ڈالر بھیجنے پر مراعات

June 09, 2023

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں مسلسل کمی پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر پر منفی اثرات مرتب کرنے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق موجودہ مالی سال کے پہلے 10 مہینوں میں ترسیلات زر میں پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 13 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ پچھلے مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں ترسیلات زر 26.1 ارب ڈالرز تھیں جو کہ رواں برس اسی دورانیے میں کم ہو کر 22.7 ارب ڈالرز رہ گئی ہیں۔خلیجی ممالک سے آنے والی ترسیلات میں 2.5 ارب ڈالرز کی کمی ہوئی ہے۔ برطانیہ اور یورپی یونین سے پاکستان آنے والی ترسیلات زر میں تقریباً 50 کروڑ ڈالرز کی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ذرائع کے مطابق اسی بنا پر حکومت نے نئے بجٹ میں سمندر پار پاکستانیوں کو ڈالر ملک بھجوانے پر پرکشش مراعات دینے کا فیصلہ کیا ہے اور متعلقہ محکموں نے ڈیوٹی فری یا کم ٹیکس پر گاڑی درآمد کرنے کی اجازت اور ہاؤسنگ سکیموں میں کوٹہ رکھنے سمیت متعدد تجاویز وزارت خزانہ کو بھجوا دی ہیں۔بجٹ میں اوورسیز پاکستانیوں کیلئے ڈالر میں ادائیگی پر سرکاری ہاؤسنگ سکیموں میں 20 فیصد کوٹہ رکھنے اور سرکاری سکیموں میں ڈالر سے پلاٹ خریدنے پر مناسب منافع دینے کی تجاویز بھی شامل ہیں جبکہ اوورسیز پاکستانیوں سے انٹر بینک کے بجائے اوپن مارکیٹ ریٹ کے قریب ڈالر خریدنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ تاہم یہ اقدامات بہرحال وقتی نوعیت کے ہیں۔ پائیدار معاشی بہتری کے لیے زرمبادلہ کی آمد میں کمی کے اصل اسباب کا ازالہ ضروری ہے جس میں دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی بھی ایک بڑا سبب ہے جس سے ہر جگہ قوت خرید متاثر ہوئی ہے۔ نیز انٹر بینک ، اوپن مارکیٹ اور بلیک و گرے مارکیٹ میں ڈالر کے مختلف نرخ بھی سرکاری ذرائع سے ڈالر کی آمد میں کمی کا باعث ہیں جبکہ سیاسی انتشار اور بے یقینی ہماری معاشی ابتری کی سب سے بڑی وجہ ہے جس پر جلد از جلد قابو پانا بہرصورت ضروری ہے۔