آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: میں ایک پرائیوٹ اسکول ٹیچر ہوں۔ ہمارے اسکول میں استاد کو بھرتی کرتے وقت ایک شرط یہ ہے کہ استاد اگر اسکول چھوڑنا چاہتا ہے تو اسے سات دن پہلے انتظامیہ کو تحریری طور پر آگاہ کرنا ہوگا۔ میں نے سترہ دن بعد انتظامیہ کو بتائے بغیر اسکول چھوڑ دیا، اب اسکول پرنسپل مجھے میرے سترہ دنوں کا معاوضہ نہیں دے رہا، کہہ رہا ہے کہ آپ نے اطلاع دیے بغیر اسکول کیوں چھوڑا، کیا ان سترہ دنوں کی تنخواہ میرا حق بنتا ہے یا نہیں؟
جواب: ادارہ اور اساتذہ کے درمیان عقد اجارہ جب ماہانہ یا سالانہ تنخواہ کی بنیاد پر طے ہو تو مدت اجارہ مکمل ہونے کی صورت میں دونوں میں سے ہر ایک دوسرے کے ساتھ کام جاری رکھنے کا پابند نہیں ہے، اور مقررہ مدت پوری ہونے سے پہلے کسی معتبر ومعقول عذر کے بغیر کسی کے لیے عقدِ اِجارہ فسخ کرنا جائز نہیں۔
باقی بچوں کے اسباق میں حرج سے بچنے کے لیے اساتذہ کا تقرر اس شرط پر کرنا کہ اگر اساتذہ مزید کام کرنا نہیں چاہتے تواستعفیٰ دینے سے ایک ماہ یا ایک ہفتہ قبل ادارے کو مطلع کرنے کے پابند ہوں گے، یہ شرط (اگرچہ عرف کے اعتبار سے ) شرعاً جائز ہے اور اس شرط کی بنیاد پر اساتذہ ادارہ چھوڑنے سے پہلے پیشگی اطلاع کرنے کے پابند ہوتے ہیں، لیکن اس شرط کی خلاف ورزی کی بنیاد پر ادار، کا اپنے استاذ کی(جتنے ایام اس نے کام کیا ہےان ایام کی) تنخواہ روکنا/ ضبط کرنا شرعاً جائز نہیں ہے۔
البتہ اگر کوئی ایسی مراعات جو اساتذہ کے لیے مختص ہوں، ان مراعات سے اس استاذ کو ان کی بے ضابطگی پر محروم کیا جا سکتا ہے۔ (درر الحکام فی شرح مجلۃ الاحکام ، الکتاب الثانی الاجارۃ،الباب الثانی فی بیان المسائل المتعلقۃ بالاجارۃ،الفصل الرابع فی فساد الاجارۃ وبطلانھا،ج1،ص511،ط؛دار الجیل- و الباب الثالث فی بیان مسائل تتعلق بالاجرۃ،الفصل الثانی المسائل المتعلقۃ بسبب لزوم الاجرۃ،ج1،ص532،ط؛دار الجیل)