42 لاکھ افغان پناہ گزیں

September 26, 2023

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزیں افراد کے مطابق پاکستان میں موجودافغان شہریوں کی کل تعداد 42لاکھ 29ہزارہے جن میں سے52.6فیصد خیبرپختونخوا، 24.1فیصد بلوچستان، 14.3فیصد پنجاب، 5.5 فیصد سندھ، 3.1فیصد اسلام آباد اور 0.3فیصد آزاد کشمیر میں مقیم ہیں جبکہ حالیہ برسوں میں6لاکھ نئے افغان پناہ گزیں پاکستان میں داخل ہو چکے ہیں۔ افغانستان کے بیرونی جارحیت کا نشانہ بننے کے باعث پاکستان میں چار دہائیوں سے مقیم افغان پناہ گزیں تین اقسام کے ہیں۔ ایک وہ جنہیں نادرا کی جانب سے پروف آف رجسٹریشن یعنی پی او آر کارڈ جاری کر کے پناہ گزیں رجسٹر کیا گیا ہے۔ جون 2022 تک پی او آر رکھنے والے افغان شہریوں کی تعداد 13لاکھ تھی۔دوسری قسم وہ ہے جنہوں نے کسی پاکستانی شہری کی مدد سے پاکستان کا قومی شناختی کارڈ حاصل کر لیا ہے جبکہ افغان پناہ گزینوں کی پاکستان میں مقیم تیسری قسم وہ ہے جن کے پاس کوئی قانونی دستاویز موجود نہیں،ایسے افغان پناہ گزینوں کی تعداد کے متعلق نہ تو یو این ایچ سی آر اور نہ ہی حکومت کے پاس اعداد و شمار موجود ہیں۔ تاہم افغانستان میں جنگ ختم ہوجانے اور ایک منظم حکومت قائم ہوجانے کے بعد اب ان لاکھوں پناہ گزیں افغان شہریوں کی ان کے وطن واپسی وقت کا تقاضا ہے ۔ یہ اس لیے بھی ضروری ہے کہ افغان پناہ گزینوں کی ایک بڑی تعداد ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں منشیات اور دوسری غیر قانونی اشیاء کی اسمگلنگ میں ملوث ہے جبکہ پاکستان میں افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی میں بھی یہ صورت حال معاون ہے۔ لہٰذا ریاستی اداروں کی جانب سے افغان شہریوں کی بلاجواز پکڑ دھکڑ کے بجائے جو بالعموم رشوت ستانی کا ذریعہ بنتی ہے پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں کو باہمی افہام و تفہیم سے ان 42 لاکھ پناہ گزینوں کو ایک معقول مدت کے اندر خوش اسلوبی سے ان کے وطن واپس بھیجنے کا بند وبست کرنا چاہئے ۔