خودکش حملہ آور کا سر اور جسم کے کچھ اعضاء ملے ہیں: ڈی آئی جی ایسٹ کراچی

April 19, 2024

—ایکس ویڈیو گریب

ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر کا لانڈھی کی مانسہرہ کالونی میں ہوئے خودکش حملے کے حوالے سے کہنا ہے کہ سیکیورٹی تھریٹ کے باعث پولیس الرٹ تھی، خودکش حملہ آور کا سر اور جسم کے کچھ اعضاء ملے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ہلاک کیے گئے دوسرے دہشت گرد کی فنگر پرنٹس کے ذریعے شناخت کی کوشش کی جائے گی۔

ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر کا کہنا ہے لانڈھی کی مانسہرہ کالونی میں 1 دہشت گرد نےگاڑی کےقریب آ کر خود کو دھماکے سے اڑایا، دوسرے دہشت گرد نے گاڑی پر فائرنگ کی۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے بتایا کہ غیر ملکیوں کے ہمراہ موجود سیکیورٹی گارڈ نے دہشت گرد سے مقابلہ کیا، قریب ہی پیٹرول پمپ پر پولیس موبائل کھڑی تھی جو دھماکے کی آوازسن کر جائے وقوع پر پہنچی۔

ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر نے بتایا ہے کہ شرافی گوٹھ تھانے کے اہلکاروں نے بھی دہشت گرد سے مقابلہ کیا، حملہ صبح 6 بج کر50 منٹ پر کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ غیر ملکیوں سے متعلق تھریٹس موجود تھیں، ان سیکیورٹی تھریٹس کے باعث پولیس بھی الرٹ تھی، سیکیورٹی سے متعلق سی پیک اور نان سی پیک کا پلان تیار کیا گیا تھا۔

ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر کے مطابق نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق حملہ آور پیدل تھے، حملہ آوروں کے پاس 6 دستی بم، ایس ایم جی،اس کے 3 میگزین اور پیٹرول کی 2 بوتلیں بھی تھیں، تمام چیزیں حملہ آوروں کے پاس موجود بیگ میں تھیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ملازمین کی جس وین کو نشانہ بنایا گیا اس کے پیچھے کمپنی کے افسر کی گاڑی تھی، افسر کی گاڑی کے پیچھے کمپنی کے سیکیورٹی گارڈز کی گاڑی تھی، حملہ آور دہشت گردوں نے وین پر فائرنگ کی۔

ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر نے بتایا کہ غیر ملکیوں کی گاڑی کے قریب ایک خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑایا، وین کے پیچھے موجود سیکیورٹی گارڈز نے جوابی فائرنگ کی۔

انہوں نے بتایا کہ دوسرا دہشت گرد غیر ملکیوں کی سیکیورٹی پر مامور گارڈ کی فائرنگ سے مارا گیا، دہشت گرد کو سر پر گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔

اسپیڈ بریکر پر گاڑی سلو ہوئی تو حملہ کیا گیا: انچارج CTD

انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 3 گاڑیوں میں غیر ملکی جا رہے تھے، خود کش حملہ آور یہاں قریب موجود تھے، سیکیورٹی گارڈ نے حملہ آورں پر فائرنگ کر کے حملہ ناکام بنایا۔

ان کا کہنا ہے کہ اسپیڈ بریکر پر گاڑی سلو ہوئی تو حملہ کیا گیا، حملے میں گاڑیوں میں موجود تمام غیر ملکی محفوظ رہے، دہشت گرد موٹر سائیکل پر گاڑی کا پیچھا کرتے ہوئے پہنچے تھے۔

انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ جائے وقوع کے قریب دہشت گرد موٹر سائیکل سے اتر گئے، جو گاڑی کے قریب پیدل پہنچے اور اس پر فائرنگ کر دی۔

واضح رہے کہ حملے میں 3 افراد زخمی ہوئے ہیں، تمام غیر ملکی محفوظ رہے، زخمیوں میں 2 سیکیورٹی گارڈ اور 1 راہ گیر شامل ہے، تمام زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں سے 1 زخمی کی حالت تشویش ناک ہے۔