کراچی کے علاقے لانڈھی مانسہرہ کالونی میں وین کے قریب ہونے والے خود کش دھماکے سے متعلق پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی میں موجود پانچوں غیر ملکی محفوظ رہے جبکہ پولیس نے فائرنگ کر کے دونوں دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔
پولیس کے مطابق وین میں موجود ڈرائیور اور گارڈ جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ تمام غیر ملکیوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ اس کے دوسرے ساتھی کو پولیس نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق مقابلے میں مارا گیا دوسرا دہشت گرد بھی خود کش بم بار تھا، مذکورہ دہشت گرد کے جسم سے خود کش جیکٹ اور گرینیڈ بندھا ہوا ملا ہے۔
پولیس نے واقعے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے، بم ڈسپوزل ٹیم موقع پر پہنچ گئی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق غیر ملکی ایکسپورٹ پروسسنگ زون میں کام کرتے ہیں، وین کو موٹر سائیکل پر سوار خود کش بم بار کے ذریعے نشانہ بنایا گیا، جائے وقوع سے کلاشنکوف اور دستی بم سے بھرا بیگ بھی ملا ہے۔
ایمرجنسی انچارج جناح اسپتال ڈاکٹر نوشین نے میڈیا کو بتایا ہے کہ دھماکے کے 3 زخمی ایمرجنسی میں لائے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ دھماکے کے زخمیوں میں کوئی غیر ملکی شامل نہیں ہے، زخمیوں میں 2 سیکیورٹی گارڈ اور ایک راہ گیر شامل ہے۔
ایمرجنسی انچارج جناح اسپتال ڈاکٹر نوشین کا کہنا ہے کہ 1 زخمی 43 سالہ نور محمد کی کی حالت تشویش ناک ہے، زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد نیورو سرجری وارڈ میں منتقل کیا جائے گا۔
جناح اسپتال حکام کے مطابق زخمیوں میں نور محمد، لنگر خان، سلمان رفیق شامل ہیں۔
لانڈھی واقعے میں زخمی سلمان کے بھائی شہزاد صادق نے جناح اسپتال میں ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں بتایا کہ لانڈھی دھماکے اور فائرنگ میں میرا بھائی سلمان زخمی ہوا ہے، جو فائر فائٹر ہے اور پورٹ قاسم ڈیوٹی کے لیے جارہا تھا۔
شہزاد صادق نے بتایا کہ بھائی سلمان کو جسم کے مختلف حصوں پر گولیاں لگی ہیں، سلمان نے زخمی ہونے کے بعد اہلیہ کوکال کر کے اطلاع دی تھی۔
پولیس کے مطابق دھماکے میں قریب موجود ایک گاڑی اور موٹر سائیکل کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
واقعے کے عینی شاہد سیکیورٹی گارڈ نے ’جیو نیوز‘ کو بتایا کہ ہم 2 گاڑیوں میں ڈیفنس کے علاقے زمزمہ سے نکلے تھے، مانسہرہ کالونی کے قریب زور دار دھماکا ہوا، دھماکے کے بعد ایک دہشت گرد گاڑی پر فائرنگ کر رہا تھا۔
ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر کا کہنا ہے لانڈھی کی مانسہرہ کالونی میں 1 دہشت گرد نےگاڑی کےقریب آ کر خود کو دھماکے سے اڑایا، دوسرے دہشت گرد نے گاڑی پر فائرنگ کی۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے بتایا کہ غیر ملکیوں کے ہمراہ موجود سیکیورٹی گارڈ نے دہشت گرد سے مقابلہ کیا، قریب ہی پیٹرول پمپ پر پولیس موبائل کھڑی تھی جو دھماکے کی آوازسن کر جائے وقوع پر پہنچی۔
ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر نے بتایا ہے کہ شرافی گوٹھ تھانے کے اہلکاروں نے بھی دہشت گرد سے مقابلہ کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ حملہ صبح 6 بج کر50 منٹ پر کیا گیا، خودکش حملہ آور کا سر اور کچھ اعضاء ملے ہیں، ہلاک دوسرے دہشت گرد کے فنگر پرنٹس کے ذریعے شناخت کی کوشش کی جائے گی۔
ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر کے مطابق غیر ملکیوں سے متعلق تھریٹس موجود تھیں، ان سیکیورٹی تھریٹس کے باعث پولیس بھی الرٹ تھی، سیکیورٹی سے متعلق سی پیک اور نان سی پیک کا پلان تیار کیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق حملہ آور پیدل تھے، حملہ آوروں کے پاس 6 دستی بم، ایس ایم جی،اس کے 3 میگزین اور پیٹرول کی 2 بوتلیں بھی تھیں، تمام چیزیں حملہ آوروں کے پاس موجود بیگ میں تھیں۔
ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر کا کہنا ہے کہ ملازمین کی جس وین کو نشانہ بنایا گیا اس کے پیچھے کمپنی کے افسر کی گاڑی تھی، افسر کی گاڑی کے پیچھے کمپنی کے سیکیورٹی گارڈز کی گاڑی تھی، حملہ آور دہشت گردوں نے وین پر فائرنگ کی۔
انہوں نے بتایا کہ وین کے پیچھے موجود سیکیورٹی گارڈز نے جوابی فائرنگ کی، سیکیورٹی گارڈز کی فائرنگ سے 1 دہشت گرد مارا گیا۔
ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر نے یہ بھی بتایا ہے کہ دہشت گرد کو سر پر گولی مار کر ہلاک کیا گیا، دوسرے دہشت گرد نے وین کے قریب آ کر خود کو دھماکے سے اڑایا۔
انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 3 گاڑیوں میں غیر ملکی جا رہے تھے، خود کش حملہ آور یہاں قریب موجود تھے، سیکیورٹی گارڈ نے حملہ آورں پر فائرنگ کر کے حملہ ناکام بنایا۔
ان کا کہنا ہے کہ اسپیڈ بریکر پر گاڑی سلو ہوئی تو حملہ کیا گیا، حملے میں گاڑیوں میں موجود تمام غیر ملکی محفوظ رہے، دہشت گرد موٹر سائیکل پر گاڑی کا پیچھا کرتے ہوئے پہنچے تھے۔
انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ جائے وقوع کے قریب دہشت گرد موٹر سائیکل سے اتر گئے، جو گاڑی کے قریب پیدل پہنچے اور اس پر فائرنگ کر دی۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے لانڈھی میں ہوئے خودکش حملے کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ آئی جی اور سی سی پی او سے شرافی گوٹھ حملے کی رپورٹ طلب کی ہے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ کراچی میں دہشت گردی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے ہدایت کی ہے کہ واقعے کے محرکات کا پتہ لگایا جائے، ماسٹر مائنڈز تک پہنچا جائے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی سے مانسہرہ کالونی دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی۔
انہوں نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی ہے کہ دہشت گرد کون اور کہاں سے آئے تھے؟ ان کے سہولت کاروں سمیت تمام معلومات حاصل کی جائیں۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے یہ بھی کہا ہے کہ ملک دشمن عناصر امن و امان خراب کرنا چاہتے ہیں، پولیس کی بروقت کارروائی بہترین اقدام تھا۔