سپر لیگ میں بڑی تبدیلیاں، کرکٹ بورڈ کی آئی پی ایل نہ کھیلنے والے بڑے پلیئرز پر نظر

May 09, 2024

کراچی (اسٹاف رپورٹر) اس ماہ کے تیسرے ہفتے میں پی ایس ایل گورننگ کونسل میٹنگ رکھی گئی ہے لیکن اس کا انحصار چیئرمین محسن نقوی کی ملک میں موجودگی پر ہوگا ۔ محسن نقوی مئی کے آخر میں بیرون ملک جائیں گے اور نیویارک میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹی 20ورلڈکپ کا میچ دیکھیں گے۔ پی سی بی اگلے پی ایس ایل میں بڑی تبدیلیوں کا خواہاں ہے جس میں چار فائنل سمیت چار میچز بیرون ملک اور آئی پی ایل نہ کھیلنے والے بڑے انٹرنیشنل کرکٹرز سے رابطہ شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے ورکنگ گروپ اجلاس میں ونڈو سمیت کئی تجاویز پیش کی تھیں، پی سی بی نے پی ایس ایل ورکنگ گروپ اجلاس کی تجاویز سے متعلق فیڈ بیک مانگا تھا۔ پی ایس ایل کے لاہور اور پنڈی میں دس دس، کراچی اور ملتان میں پانچ پانچ اور بیرون ملک چار پلے آف کرانے کی تجویز ہے۔ گورننگ کونسل اجلاس میں انہیں حتمی شکل دی جائے گی۔ پی سی بی نے 7 اپریل سے 20 مئی تک پی ایس ایل 10 کی ونڈو رکھی ہے، میچز 12 اپریل سے 20 مئی تک کرانے جبکہ فائنل سمیت پلے آف میچز بیرون ملک کرانے کی تجویز ہے۔ پلے انگ کنڈیشنز میں تبدیلی کی تجاویز بھی پیش کی گئی تھیں۔ پی ایس ایل شیڈول مشاورت کیلئے فرنچائز کے حوالے کردیا گیا ہے۔ ابتدائی شیڈول کے مطابق لاہور، کراچی، ملتان اور راولپنڈی کے وینیوز رکھے گئے ہیں۔ میچ نیوٹرل وینیو پر کرانے کی صورت میں اخراجات سے متعلق فرنچائزز کو وضاحت درکار ہے۔ پی سی بی کی حکمت عملی کے تحت، پی ایس ایل فرنچائزز نے رواں سال آئی پی ایل میں منتخب نہ ہونے والے کھلاڑیوں پر نظر جمالی ہیں۔ ان کے آئندہ سال آئی پی ایل کھیلنے کے بھی کم امکانات ہیں، ایسے کھلاڑیوں سے سب سے پہلے رابطہ کیا جائے گا۔ ابتدائی لسٹ تیار کر لی گئی ہے۔ انہیں پی ایس ایل کیلئے سائن کیا جائے گا ،کچھ کھلاڑیوں کو مارکی پلیئر رکھا جائے گا۔ فہرست میں اسٹیو اسمتھ، جوش ہیزل ووڈ، جوش انگلش، شان ایبٹ، ڈینیل سیمز ، عادل راشد، بین ڈکٹ، ایلکس ہیلز ، کرس جارڈن، سیم بلنگز، جو روٹ ، ٹم ساؤتھی، فن ایلن، کائل جیمی سن، ایڈم ملنے، اش سوڈھی ، وین ڈر ڈوسن، تبریز شمسی، ریزاہینڈرکس اور جیسن ہولڈر شامل ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ اور فرنچائزر رواں ماہ میں پی ایس ایل گورننگ کونسل اجلاس میں غیرملکی کھلاڑیوں پر بات کرینگے۔ آئندہ سال آئی پی ایل کی تاریخوں کے ساتھ ٹکراؤ کی وجہ سے پی سی بی غیرملکی کھلاڑیوں کے حوالے سے جامع حکمت عملی بنانا چاہتا ہے۔ نویں ایڈیشن کے شیڈول کا تاخیر سے اعلان بڑے غیرملکی کھلاڑیوں کی عدم دستیابی قرار دیا گیا تھا۔