شام میں داعش کے حملے، 16 فوجی ہلاک، متعدد زخمی

May 09, 2024

دمشق (نیوز ڈیسک) داعش کے شدت پسندوں نے شام کے صحرا میں 3فوجی ٹھکانوں پر حملے کر کے 15فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔یہ انتہا پسندتنظیم کی طرف سے اپنی نوعیت کا تازہ ترین حملہ ہے۔ شامی مبصر برائے انسانی حقوق کے مطابق مشرقی حمص کے دیہی علاقوں میں حکومتی فوج اور اس کے وفادار جنگجوؤں کے 3فوجی مقامات پر حملہ کیا گیا۔ مسلح جھڑپوں میں حکومت کے حامی 15جنگجو مارے گئے۔ داعش نے 2014میں شام اور عراق کے بڑے حصے پر خلافت کا اعلان کیا تھا۔ اسے 2019میں شام میں علاقائی طور پر شکست ہوئی تھی لیکن اس نے ایک بار پھر سر اٹھانا شروع کردیا ہے۔ داعشی جنگجو ہمسایہ ملک عراق میں بھی سرگرم ہیں۔سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق گزشتہ ماہ داعش کے شدت پسندوں نے شام کی حکومت کے زیرِ قبضہ علاقوں پر 2حملوں میں 28 شامی فوجیوں اور اس سے منسلک حکومت نواز افواج کے اہلکاروں کو ہلاک کر دیا تھا۔ ان میں سے بہت سے لوگ فلسطینی جنگجوؤں پر مشتمل ایک گروپ القدس بریگیڈ کے ارکان تھے جسے حالیہ برسوں میں دمشق کے اتحادی ماسکو کی حمایت حاصل رہی ہے۔داعش کے شدت پسندوں نے مشرقی حمص صوبے میں ایک فوجی بس پر بھی فائرنگ کی تھی۔ آبزرویٹری کے مطابق مشرقی شام میں ایک فوجی مرکز پر داعش کے حملے میں 6شامی فوجی مارے گئے تھے۔ مارچ میں داعش نے گھات لگا کر حملے کے بعد 8شامی فوجیوں کو پھانسی دی تھی۔ یاد رہے کہ مارچ 2011 میں حکومت مخالف مظاہروں کے خلاف اسدی فوج نے وحشیانہ بمباری شروع کی تھی،جس کے بعد سے اب تک 5لاکھ سے زیادہ افراد کی جانیں جا چکی ہیں اور لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ اس جنگ نے غیر ملکی طاقتوں، ملیشیاؤں اور انتہا پسندوں کو اپنی طرف متوجہ کر لیاتھااور داعش نے موقع پاکر شام میں اپنے قدم جمالیے تھے۔