ایک میٹ افسر کو بس میں خاتون کے ساتھ بدسلوکی کے الزام میں قصوروار پایا گیا

May 20, 2024

لندن (پی اے) ایک میٹ افسر کو بس میں خاتون کے ساتھ بدسلوکی کے الزام میں قصوروار پایا گیا۔ میٹروپولیٹن پولیس کا ایک افسر، جس نے ایک عورت کو اس کے جوان بیٹے کے سامنے بس کا کرایہ چوری کرنے کے الزام میں غلط طریقے سے گرفتار کیا، وہ حملہ کرنے کا مجرم پایا گیا ہے۔ نارمنز بے، ایسٹ سسیکس کے 50 سالہ پی سی پیری لیتھ ووڈ نے جوسلین اگیمانگ کو بازو سے پکڑا، جس کی وجہ سے گزشتہ سال 21جولائی کو وائٹ ہارس روڈ، کروڈن، جنوبی لندن میں گرفتاری کے دوران اسے زخم آئے تھے۔ محترمہ اگیمانگ رات 12:30 بجے میریلیبون میں ملاقات کیلئے جانے سے پہلے اپنے بیٹے کو اپنی والدہ کے گھر چھوڑ رہی تھیں۔ پولیس افسران اس وقت کروڈن میں ایک بس میں ٹکٹ انسپکٹرز کی مدد کر رہے تھے۔ جب وہ اور اس کا بیٹا دن 11بجے کے قریب بس سے اترے تو اس سے کہا گیا کہ وہ یہ بتائے کہ اس نے بس انسپکٹر کے ذریعہ اپنا کرایہ ادا کیا ہے۔ ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کی عدالت میں، ڈپٹی سینئر ڈسٹرکٹ جج ٹین اکرام نے فیصلہ دیا کہ لیتھ ووڈ کے لئے ضروری نہیں کہ وہ عورت کا بازو پکڑے، اسے گرفتار کرے اور ہتھکڑی لگائے۔ افسر نے فیصلے کی غلطی کی اور زیادہ رد عمل ظاہر کیا۔ ہتھکڑیاں لگانے نے صورتحال کو مزید بھڑکا دیا۔ لیتھ ووڈ، جس نے گودی میں نیلے رنگ کا چیک شدہ سوٹ پہنا تھا، جج نے اپنا فیصلہ سنانے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ مسٹر اکرام نے کہا کہ لیتھ ووڈ کے یہ دعوے کہ انہوں نے محترمہ اگیمنگ کے بچے کی حفاظت کے لئے کام کیا ہے وہ فرضی تھے اور وہ محض اس پر یقین نہیں کرتے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ افسر کے شواہد میں کوئی اعتبار نہیں تھا۔ پال جارویساستغاثہ نے مقدمے کی سماعت میں بتایا کہ لیتھ ووڈ نے خاتون پر ہاتھ رکھالیکن وہ وہاں سے ہٹ گئی، تو اس نے پھر اس کا بازو پکڑ لیا اور کرایہ چوری کے الزام میں اسے گرفتار کر لیا۔ ایک ہجوم جمع ہو گیا، لوگ افسر کی فلم بندی کر رہے تھے اور اس سے پوچھ رہے تھے کہ اس نے اسے کیوں گرفتار کیا ہے۔ مسٹر جارویس نے کہا کہ لیتھ ووڈ نے اسے اپنے کارڈ کو تھپتھپانے کا مطالبہ کرتے ہوئے پکڑے رکھا۔ اس نے اسے ہتھکڑیاں بھی لگائیں۔ ایک اور افسر نے اس کا آیسٹر کارڈ اس کے ہاتھ سے لیا اور یہ دیکھنے کے لئے چلا گیا کہ آیا اس نے ادائیگی کر دی ہے۔ اس بات کی تصدیق ہوئی کہ محترمہ اگیمانگ نے اپنا کرایہ ادا کر دیا تھا اور انہیں جائے وقوعہ سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ گرفتاری کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ محترمہ اگیمانگ نے کہا کہ اس نے اس واقعے سے بہت خلاف ورزی محسوس کی۔ اس واقعہ سے خود کو انتہائی ذلت انگیز محسوس کیا کیونکہ میں نے کچھ غلط نہیں کیا تھا۔ میٹروپولیٹن پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر میٹ ٹوئسٹ نے کہا کہ فیصلے نے لندن والوں کے ساتھ اعتماد بحال کرنے کی ہماری صلاحیت کو بہت بڑا دھچکا پہنچایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس سے سبق سیکھیں گے اور ہم اس خاتون اور وسیع تر کمیونٹی سے معذرت خواہ ہیں جو بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ جس نے بھی اس واقعے کی فوٹیج دیکھی ہے، وہ پریشان ہو جائے گا کہ یہ ایک ماں اور اس کے بچے کیلئے تکلیف دہ صورتحال میں کیسے بڑھ گیا۔ جب سے یہ واقعہ ہوا ہے، ہم نے ٹرانسپورٹ فار لندن کے کرایہ کی چوری کی کارروائیوں کی حمایت میں اپنی شمولیت روک دی ہےلیکن ہم پرتشدد جرائم سے نمٹنے کے لئے بس نیٹ ورک پر اپنی موجودگی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ سکاٹ لینڈ یارڈ نے کہا کہ اس کا ارادہ نہیں ہے کہ وہ افسر کے لئے بدتمیزی کی تیز رفتار سماعت پر غور کرے۔ میٹروپولیٹن پولیس فیڈریشن کے چیئرمین رک پرائر نے کہا کہ وہ ہمارے قانونی اختیارات پر غور کریں گے۔ پولیس افسران کو ان کے کاموں اور طاقت کے استعمال کی جانچ پڑتال اور حساب کتاب میں کوئی مسئلہ نہیں ہےلیکن اس کے لئے ہمیں درپیش متحرک اور الگ الگ چیلنجز اور ہمارے کردار کی حقیقت کو مدنظر رکھنا ہوگا۔