حکومتی سائز کم!

June 16, 2024

داخلی سطح پر حکومتی رائٹ سائزنگ اور بیرون ملک پاکستانی مشنوں کی کارکردگی بہتر اور موثر بنانے کی خاطر وزیراعظم شہباز شریف نے دو اعلیٰ سطحی کمیٹیاں تشکیل دی ہیں ،جو سرکاری اخراجات میں کمی لانے کے ساتھ ملازمین کی بلحاظ عہدہ ذمہ داریوں اور ان کے مد مقابل کارکردگی کے مفصل جائزے کی روشنی میں رپورٹ مرتب کرکے وزیر اعظم کو پیش کریں گی۔وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں وفاقی وزرا اور سیکرٹریوں پر مشتمل داخلی کمیٹی کے ذمے حکومت کے ان کاموں کا جائزہ لینا ہے جنھیں پرائیویٹ موڈ میں انجام دیا جاسکتا ہو۔اس کیلئے ڈھانچہ تجویز کرنااور متعلقہ انتظامی مشینری اور اس کی ذمہ داریوں کا تعین کرنا کمیٹی کے امور میں شامل ہے۔وزیر خارجہ اسحاق ڈار بیرون ملک پاکستانی سفارتی مشنوں کی کارکردگی جانچنے کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کے سربراہ ہونگے،جو سفارتی عملے کی کارکرد گی کا جائزہ لےکر اقدامات تجویز کریگی ۔متذکرہ نوعیت کے اقدامات کی ضرورت عموماً اس وقت پڑتی ہے جب کارکردگی مطلوبہ اہداف کے مقابلے میں کم ہو۔ملک پر 67ہزار ارب روپے کے قرضوں کا بوجھ اور ہر سال وفاقی بجٹ کا بڑا حصہ بمع سود ادائیگیوں کی نذر ہو جانے کے بعد حکومت تہی دست ہوجاتی ہے ،جس کیلئے مزید قرضے لینے پڑتے ہیں ۔وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت اربوں روپے کا ضیاع روکنے کے جس ایجنڈے پر کام کر رہی ہے اس میں سرکاری ملازمین کی غیر ضروری مراعات ختم کرنا، سول بیوروکریسی میں رائٹ سائزنگ،خصوصاً دوسرے ملکوں میں متعین سفارتی عملے کی کارکردگی جو عموماً نظروں سے اوجھل ہوتی ہے ،زمینی حقائق کا پتا لگانا اور ضرورت پڑنے پر اصلاحات لانا درپیش صورتحال کا اہم تقاضا ہے، جسے بہر صورت پورا ہونا چاہئے،اسکے علاوہ اقربا پروری اور بدعنوانی کا خاتمہ ایسی شرائط ہیں جنھیں پورا کیا جانا، ناگزیر ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998