ایک 60 سالہ جرمن شہری کے بارے میں امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ ایچ آئی وی سے صحتیاب ہو گیا ہے۔
اس حوالے سے ڈاکٹروں نے اعلان کیا کہ یہ ایک اہم طبی سنگ میل ہے اور اب تک صرف 6 افراد ایسے ہیں جو اس بیماری سے صحتیاب ہوئے ہیں۔
مذکورہ بالا شخص کے بارے میں گمان کیا جاتا ہے کہ اسے اسٹیم سیل پیوند کاری کے طریقہ علاج سے گزارا گیا، یہ طریقہ علاج کبھی بون میرو ٹرانسپلانٹ یا گودے کی پیوند کاری کہلاتی تھی۔
اس طریقے سے علاج کرنے کی وجہ یہ ہے کہ اس میں لیوکیمیا ڈیولپ ہوگیا تھا جو ایک قسم کا خون کا سرطان (کینسر) ہوتا ہے۔
ابتدا میں اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ کینسر کے علاج کےلیے رسکی سمجھا جاتا تھا، لیکن یہ شخص جو گمنام رہنا چاہتا ہے اب کینسر اور ایچ آئی وی دونوں سے صحتیاب ہے اور بالکل کلیئر قرار دیا گیا ہے۔ اس کے ڈاکٹروں نے اسے نیکسٹ برلن پیشنٹ کا خطاب دیا۔
اس سے قبل ٹموتھی رے براؤن کا2008 میں ایچ آئی وی کا اسی طریقے سے علاج کیا گیا تھا، تاہم براؤن2020 میں کینسر سے انتقال کر گیا تھا۔
اب اس نئے کیس کا25th انٹرنیشنل ایڈز کانفرنس کے موقع پر اعلان کیا گیا ہے، یہ کانفرنس جرمنی کے شہر میونخ میں آئندے ہفتے ہوگا۔