پپیتا۔۔۔امراض ہی کے لیے نہیں، حُسن کے نکھار کے لیے بھی موئثر

March 18, 2018

شہناز اختر شیخ

پپیتا ایک قدیم پھل ہے، جس میں وٹامن اے، سی، ای، کے، سوڈیم، کیلشیم، آئرن، میگنیشیم، زنک، فاسفورس اور پوٹاشیم سمیت کئی ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں،جو صحت پرمفیداثرات مرتب کرتے ہیں۔حسین اور خُوب صُورت نظر آنا ہر عورت کی فطری خواہش ہے، جس کے لیے ازمنۂ قدیم ہی سے مختلف اشیاءاستعمال کی جاتی رہی ہیں ۔ان میں سےایک پپیتا بھی ہے۔

علاوہ ازیں، مشہور مہم جُو کرسٹوفر کولمبس کے مطابق، ’’امریکا کے قدیم باشندوں کی صحت کا راز کثرت سے پپیتے کا استعمال تھا، جسےوہ ’’Fruit of Angel‘‘یعنی ملائکہ کا پھل کہتےتھے۔

‘‘ ایک معروف ماہر اغذیہ نے اپنی کتاب میں پپیتے کو ’’Papaya the Melon of Health‘‘ یعنی صحت کا خربوزہ لکھا ہے۔ نیز،کئی محققین نے کئی عرصے تک کی جانے والی تحقیق کے بعد دماغی ورم، ہڈیوں کے گُودے کی سوزش، ناسور اور فریکچر میں پپیتے کا استعمال مفید قرار دیا ،کیوں کہ پپیتے میں Papain نامی ایک جُز پایا جاتا ہے، جو پروٹین کو توڑ کر ریزہ ریزہ کردیتا ہے۔جب کہ پیپن کے مزیدمطالعے کے بعد اسے بچّوںکے پُرانے دستوںکی بیماری کے لیے بھی فائدہ مند تسلیم کیا گیا۔علاوہ ازیں،پپیتا دِل کے لیے انتہائی قوّت بخش ہے۔

اس کا استعمال امراضِ قلب سے محفوظ رکھتا ہے۔ دِل کی شریانوں میں چربی جمنے نہیں دیتا اور خون کی روانی بہتر کرتا ہے۔ جب کہ ایک تحقیق کے مطابق یہ زخم مندمل کرنے اور سوزش میں بھی مؤثرہے کہ اس میں Anti-inflammatory نامی مادّہ پایا جاتا ہے، جو جھلسے ہوئے مریضوں کے زخم جلد ٹھیک کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ اطباء کا کہنا ہے کہ پپیتے کا استعمال بانجھ پن دُور کرنے اوررسولی کی نشوونماروکنے میں بھی معاون ہے۔ یہ قبض کُشا ہے۔جسم میں کولیسٹرول کی سطح متوازن کرنےاورلیکوریا کے مرض کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے۔

وہ افراد ،جو کمر کو پتلا رکھناچاہتے ہیں، پپیتے کاباقاعدگی سے استعمال کریں۔ نئے جوتے کے کاٹنے سے اگر پاؤں میں زخم ہوجائیں، تو اس کے گُودے کا لیپ کرنے سےجلد افاقہ ہوگا۔ پپیتے کا پختہ پھل اپنی لعابیت کی وجہ سے آنتوں کی خشکی میں مفید ہے، جب کہ آنتوںکی خراش بھی رفع کرتا ہے۔ چہرے کے داغ دھبّے اور جھائیاں دُور کرنے کے کچّا پپیتا کُوٹ کر رس نکال لیں اور کسی شیشی میں ڈال کر فریج میں رکھ دیں۔ یہ رس سونے سے قبل روئی کی مدد سے چہرے پر لگائیں۔ چند ہی روز میں اس کے مفید اثرات ظاہر ہوں گے۔

چوں کہ اس میں مانع تکسید(Anti Oxidant) اجزاء بھی پائے جاتے ہیں، جو بڑھاپے کے عمل کو سُست کرتے ہیں، تو پپیتے کا استعمال بڑھتی عُمر کے اثرات کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔اطباء پیٹ کے کیڑوں کے لیے، پپیتے کے پودے کی چھال کا جوشاندہ تجویز کرتے ہیں،جب کہ دودھ پلانے والی مائیں، اگر دودھ کی کمی کا شکار ہوں،تو پپیتا کُوٹ کر دودھ میں پکاکر استعمال کریں۔نیز، پپیتے کا سفوف گوشت گلانے اور کئی کھانوں کی لذّت اور غذائیت میں اضافے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔