سخن کو رتبہ ملا ہے مری زباں کے لیے

November 06, 2019

محسن کاکوروی

سخن کو رتبہ ملا ہے مری زباں کے لیے

زباں ملی ہے مجھے نعت کے بیاں کے لیے

زمیں بنائی گئی کس کے آستاںکے لیے

کہ لا مکاں بھی اٹھا سر و قد مکاںکے لیے

ترے زمانے کے باعث زمیں کی رونق ہے

ملا ،زمین کو رتبہ ترے زماںکے لیے

کمال اپنا دیا تیرے بدر عارض کو

کلام اپنا اتارا تری زباںکے لیے

نبی، ہے نار ترے دشمنوں کے جلنے کو

بہشت وقف ترے عیشِ جاوداںکے لیے

تھی خوش نصیبی عرش بریں شب معراج

کہ اپنے سر پہ قدم شاہ ِمرسلاںکے لیے

نہ دی کبھی ترے عارض کو مہر سے تشبیہ

رہا یہ داغ قیامت تک آسماںکے لیے

عجب نہیں جو کہے تیرے فرش کو کوئی عرش

کہ لا مکاں کا شرف ہے ترے مکاںکے لیے

خدا کے سامنے محسن پڑھوں گا وصفِ نبی

سجے ہیں جھاڑ یہ باتوں کے لا مکاںکے لیے