طیب اردوان بھی علامہ اقبال کے مداح نکلے

November 09, 2019

ترک صدر طیب اردوان نے گزشتہ سال ناکام فوجی بغاوت کے دو سال مکمل ہونے پر لاکھوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقبال کا شہر پڑھا تھا۔

Your browser doesnt support HTML5 video.

انہوں نے بانگ درا میں موجود علامہ اقبال کی نظم ’طلوع اسلام ‘ کا ایک شعر اپنے خطاب کے دوران پڑھا اور علامہ اقبال کو خراج عقیدت پیش کیا۔

یہ بھی پڑھیے: اقبال کے پیغام کی پیروی ضروری ہے

باسفورس پل پر صدر طیب اردوان نے لاکھوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مضبوط ترکی کے لیے سرحدوں کےاندر اور باہر جدوجہد جاری رہے گی۔

طیب اردوان نے کہا تھا کہ ’پاکستان کے قومی شاعر علامہ اقبال نے اس موقع کو اس طرح بیان کیا ہے۔‘

اگر عثمانیوں پر کوہ غم ٹوٹا تو کیا غم ہے

کہ خون صد ہزار انجم سے ہوتی ہے سحر پیدا

اردوان کے اس شعر کے بعد وہاں موجود تمام حاضرین نے تالیاں بجا کرعلامہ اقبال کو داد دی۔

اردوان نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’جیسا علامہ اقبال نے کہا، بالکل اس طرح جنگ آزادی میںاس ملک کے مستقبل کے لیے ہزاروں ستاروں ، ہزاروں بہادروں ، ہزاروں شہیدوں کا خون بہا۔‘