جنرل سلیمانی پر حملہ امریکی دہشت گردی ہے ، ایرانی وزیرِ خارجہ

January 03, 2020

Your browser doesnt support HTML5 video.


ایران کے وزیرِ خارجہ جواد ظریف کہتے ہیں کہ جنرل قاسم سلیمانی پر حملہ کر کے امریکا نے عالمی دہشت گردی کی ہے۔

بغداد میں امریکی راکٹ حملے اور اس کے نتیجے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سمیت 5 افراد کے جاں بحق ہونے پر ایران کے وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے ایک بیان میں اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنرل سلیمانی پر حملہ کر کے امریکا نے انتہائی خطرناک اور بے وقوفانہ اقدام کیا ہے، اپنی سرکش مہم جوئی کے نتائج کی ذمے داری امریکا خود اٹھائے گا۔

ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظریف کا یہ بھی کہنا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کی فورس داعش، النصرہ اور القاعدہ کے خلاف لڑائی میں سب سے مؤثر طاقت تھی۔

واضح رہے کہ آج صبح عراق کے بغداد ایئر پورٹ پر امریکی راکٹ حملے میں ایران کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی پاپولر موبائلائزیشن فورس کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس سمیت 5 افراد جاں بحق ہو گئے۔

امریکی فورسز نے ایرانی جنرل سلیمانی کے بغداد ایئر پورٹ پر اترتے ہی امریکی فوج کی جانب سے راکٹ حملہ کر کے انہیں نشانہ بنایا تھا۔

یہ بھی پڑھیئے: جنرل سلیمانی کے قتل کا بدلہ لیا جائے گا، خامنہ ای

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سینیٹر لنزے گراہم نے بھی جنرل سلیمانی پر حملے کی تصدیق کی ہے۔

ایران کے پاسداران انقلاب اور امریکی دفاعی ادارے پینٹاگون نے بھی ایرانی میجر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

پینٹاگون کا کہنا ہے کہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم کے مطابق نشانہ بنایا گیا ہے۔