چین کا پلاسٹک بیگز اور اسٹرا پر پابندی کا اعلان

January 20, 2020

شاپنگ بیگز، اسٹراز پر پابندی سے اگلے پانچ سال میں پلاسٹک کچرا 30 فیصد تک کم ہونے کی توقع ہے

پلاسٹک استعمال کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے ملک چین نے ملک میں ڈسپوزیبل پلاسٹک مصنوعات کے استعمال میں کمی کے لیے نئے منصوبے کا اعلان کردیا۔

چینی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ نئے منصوبے کے تحت2020 کے بعد سے چین کے تمام بڑے شہروں میں پلاسٹک کے تھیلوں کے استعمال پر مکمل پابندی ہوگی جبکہ تمام شہروں اور ٹاؤنز میں 2022 سے پابندی کا اطلاق ہوگا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں سال کے اختتام تک تمام ریسٹورنٹس کو پلاسٹک اسٹرا کا استعمال ختم کرنا ہوگا۔

امید ظاہر کی جارہی ہے کہ ایک مرتبہ استعمال کے شاپنگ بیگز اور اسٹراز پر پابندی عائد کرکے اگلے پانچ سال میں پلاسٹک کا کچرا 30 فیصد تک کم ہوجائے گا۔

چین نے پلاسٹک مصنوعات کی تیاری کیلئے درآمد کیے جانے والے پلاسٹک کے کچر ے پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

ایک ارب 40 کروڑ آبادی رکھنے والا ملک چین کچرے سے نمٹنے کے لیے کئی سال سے کوششیں کرہا ہے، ملک کی سب سے بڑی کچرا ڈمپ کرنے کی سائٹ کا رقبہ تقریباً فٹ بال کے 100میدانوں کے برابر ہے، مقررہ مدت سے 25 سال قبل ہی مکمل طور پر بھر چکی ہے۔

صرف 2017ء میں چین کے شہری علاقوں میں 21 کروڑ 50 لاکھ ٹن کچرا پیدا ہوا، خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ 2030ء تک یہ بڑھ کر 50 کروڑ ٹن سالانہ تک پہنچ جائے گا، تاہم بیجنگ نے حالیہ دنوں میں ماحولیاتی مسائل کو زیادہ سنجیدگی سے لیا ہے۔

اعدادو شمار کے مطابق چین نے 2010ء میں 6 کروڑ ٹن پلاسٹک کچرا پیدا کیا، 3 کروڑ 80 لاکھ ٹن کے ساتھ امریکا دوسرے نمبر پر ہے۔