فیصل واوڈا کی نااہلی کیلئے شہری قادر مندو خیل کا ای سی پی کو خط

January 21, 2020

Your browser doesnt support HTML5 video.

فیصل واوڈا کی نااہلی کیلئے شہری قادر مندو خیل کا ای سی پی کو خط

وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا کو نااہل قرار دینے کے لیے شہری قادر مندوخیل نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو خط لکھ دیا۔

قادر خان مندوخیل سپریم کورٹکے وکیل ہیں، انہوں نے 2018ء کے عام انتخابات میں فیصل واوڈا کے مدمقابل پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا۔

وفاقی وزیر این اے 249 سے الیکشن جیت کر قومی اسمبلی پہنچے ہیں، انہوں نے اپنے مقابل اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو چند سو ووٹوں سے شکست دی تھی۔

قادر خان مندوخیل نے الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا کہ وفاقی وزیر فیصل واوڈا کو کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کرنے پر نااہل قرار دیا جائے۔

خط کے متن کے مطابق فیصل واوڈا کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کرکے آئین کے آرٹیکل62، 63 کی خلاف ورزی کی ہے۔

وفاقی وزیر نے عام انتخابات کے کاغذات نامزدگی میں اپنی امریکی شہریت چھپائی تھی جبکہ 22 جون 2018ء کو امریکی شہریت واپس کرنے کی درخواست جمع کروائی۔

خط میں کہا گیا کہ امریکی قونصلیٹ نے 25 جون کو فیصل ووڈا کی درخواست منظور کرلی تھی، میں نے 18 جون کو ریٹرننگ آفیسر کو اس حوالے سے درخواست دی مگر مسترد کردی گئی۔

گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کے خلاف امن ترقی پارٹی کے چیئرمین فائق شاہ کی جانب سے بھی نااہلی کی درخواست الیکشن کمیشن میں جمع کرائی گئی تھی۔

یاد رہے کہ جس وقت وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے 2018 کے عام انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے، اُس وقت وہ امریکی شہری تھے اور یہ کہ ان کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کرایا جانے والا حلف نامہ جعلی تھا کہ ان کے پاس غیر ملکی شہریت نہیں ہے۔

11 جون 2018 کو کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت وہ امریکی شہری تھے اور کاغذات کی اسکروٹنی کے وقت بھی ان کی امریکی شہریت برقرار تھی۔

فیصل واوڈا نے اپنے کاغذات نامزدگی میں حلفاً کہا کہ وہ صرف پاکستانی شہری ہیں تاہم دستاویزات سے ثابت ہوا جب انہوں نے کاغذات جمع کرائے وہ امریکی شہری بھی تھے۔

واوڈا کے معاملے میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ 8 جون تھی جسے مزید تین دن کیلئے بڑھایا گیا تھا۔ واوڈا نے اپنے کاغذات 11 تاریخ کو جمع کروائے اور ایک حلف نامہ بھی جمع کروایا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس غیر ملکی شہریت نہیں ہے۔

این اے 249 سے ریٹرننگ افسر نے ان کے کاغذات کی 18 جون 2018 کو منظوری دی جس کے بعد 22 جون 2018 کو فیصل واوڈا نے امریکی شہریت کی تنسیخ کیلئے شہر میں امریکی قونصل خانے میں درخواست جمع کروائی جس کا مطلب یہ ہوا کہ کاغذات نامزدگی جمع کرواتے وقت وہ امریکی شہری تھے۔

اگرچہ شہریت کی تنسیخ کا عمل مختلف محکموں سے کلیئرنس کے بعد کچھ ہفتوں میں مکمل ہوتا ہے لیکن دی نیوز کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق قونصل خانے کی طرف سے انہیں شہریت کی تنسیخ کا سرٹیفکیٹ 25 جون 2018 کو جاری کیا گیا۔