سیاکھ ڈڈیال سے لارڈ میئر برمنگھم تک

January 22, 2020

کھلا تضاد … آصف محمود براہٹلوی
آزاد جموں وکشمیر کا پورا خطہ قدرتی حسن سے مالامال ہے جہاں سال میں چاروںموسم اپنےرنگ بکھیرتے ہیں ۔ اس خطے میں آباد لوگ حسن سلوک اور مہمان نوازی میں اپنی مثال آپ ہیں۔ چوہدری محمد حسین جو سیاکھ موہڑہ آگرو میں رہائش پذیر تھے۔ان کے تین بیٹوں میں سے دو ساٹھ کی دہائی میں برطانیہ حصول روز گار کے سلسلے میں آئے۔ ان میں سے ایک محمد عظیم تھے ۔ محمدعظیم نے برطانیہ میں بطور مشین آپریٹر کام شروع کیا ۔ چونکہ میٹرک کر کے آئے تھے ۔ اس لئے دوسروں سے مختلف کچھ کرنے کی جستجو اور جذبہ رکھتے تھے ساتھ ساتھ پڑھائی بھی جاری رکھی، اچھے گریڈز میں GCSEپاس کئے ہفتہ اتوار چھٹی والے دن نہ صرف ہموطنوں کے خطوط لکھتے اور پڑھتے بلکہ ان کے بینیفٹ، کونسل ٹیکس اور ڈاکٹرز کے متعلق فارم پُر کرتے تاکہ کمیونٹی کی مدد ہوسکے۔ وقت گزرتا گیا اور 1992میں انہوں نے لیبر پارٹی جوائن کر کے اپنے وارڈ پر توجہ دینا شروع کر دی۔اس دوران ’’ٹرینڈو‘‘ ہوائی طوفان آیا تھا ۔ جس کی وجہ سے کثیر تعداد میں لوگ متاثر ہوئے تھے، ان کی مددو رہنمائی کیلئے چوہدری عظیم متحرک ہو گئے، دیگر کمیونٹی ممبران کے ساتھ مل کر متاثرین کی دلجوئی کرتے رہے۔ ساتھ ساتھ اپنے علاقے کے نام پر ڈڈیا روٹی جنکشن کے کاروبار کا آغاز بھی کر دیایہ ان کا کاروبار کم اور کمیونٹی سینٹر زیادہ تھا۔ 2004میں پہلی بار کونسلر منتخب ہوئے اور آج تک کامیاب ہوتے چلے آرہے ہیں۔ برمنگھم چونکہ ڈائیورسٹ سٹی ہے اس شہر میں مختلف کمیونٹیز کئی سال سے آپس میں باہمی اتحاد واتفاق سے رہ رہی ہیں۔ اسی لئے اوورسیز کمیونٹی نے جہاں اس ملک اور شہر کی تعمیر وترقی میں نام کمایا وہاں سیاست میں بھی نمایاں کامیابی حاصل کی۔اس شہر کی بالترتیب چار پاکستانی لارڈز میئرنمائندگی کر چکے ہیں۔ کونسلر خواجہ محمود حسین، کونسلر عبدالرشید جے پی، کونسلر شفیق شاہ، موجودہ لارڈ میئر اور آنے والے لارڈ میئر کونسلر محمد افضل اس طرح سال 20-21میں دو فرسٹ سٹیزن لارڈ میئر اور ڈپٹی لارڈ ہوں گے۔ یورپ کی سب سے بڑی لوکل اتھارٹی میں ایک سو گیارہویں لارڈز میئرز ہیں پانچ پاکستانی برٹش نژاد نے نمائندگی کی، کونسلر عظیم اپنی اہلیہ اور چار بچوں کے ہمراہ یہاں عرصے سے مقیم ہیں۔ بلکہ جب لارڈ میئر کا عہدہ سنبھالا تو لیڈی میئرس بڑی بیٹی جو ماسٹر ڈگری ہولڈر ہیں ساتھ نمائندگی کر رہی ہیں، بحیثیت لارڈ میئر کونسلر محمد عظیم نے نیشنلٹی حاصل کرنے والوں کی تقریب حلف برداری میں یہ تاریخی الفاظ کہے کہ برطانیہ ایک عظیم ملک ہے جس نے ہرمحنت کرنے والے کو اعلیٰ مقام دیا۔ دنیا بھر سے لوگ اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے برطانیہ کا رخ کرتے ہیں ہم اس ملک میں آباد ہیں، کوشش کریں اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں۔ ساتھ ساتھ جس ملک کی آپ آج نیشنلٹی کا حلف لے رہے ہیں یہ اسی نیشنلٹی کا نتیجہ ہے کہ میں آج سے پانچ دہائیاں قبل حصول روزگار کے لئے برطانیہ آیا اور آج اس شہر کا فرسٹ سٹیزن ہوں۔ کوشش کریں پاکستان وبرطانیہ دونوں آپ کے ملک ہیں۔ دونوں کے آئین وقانون کی پاسداری کریں یقیناً آئین وقانون کے اندر رہتے ہوئے جو بھی محنت ومشقت کریں ضرور اس کا پھل ملے گا۔