ایتھنز کی تاریخی و یادگار عمارتیں

March 08, 2020

جمہوریت کی جائے پیدائش کہلایا جانے والا ایتھنز، یونان کا سب سے بڑا شہر اوردارالحکومت ہے۔ ایتھنز کا نام یونانی دیو مالائی قصوں کی دیوی ایتھنے یا ایتھنا دیوی کے نام پر رکھا گیا۔ تقریباً چالیس لاکھ آبادی کا حامل یہ شہر یونان کاتجارتی، ثقافتی ، اقتصادی اور سیاسی مرکز سمجھا جاتاہے۔ افلاطون اور ارسطو کی جائے پیدائش ہونے کی وجہ سے قدیم ایتھنز کا عالم میں شہرہ تھا۔ طاقتور ریاست ہونے کی وجہ سے چوتھی اور پانچویں صدی قبل مسیح میںاسے اس وقت تک کی دریافت شدہ تہذیب پر اپنے سیاسی و ثقافتی اثرات کی وجہ سےمغربی تہذیب کا گہوارا گردانا جاتاتھا۔ شہر میں تاریخی عمارات کے علاوہ کئی قدیم یادگاریں اور فن تعمیر کے نمونے اس کی عظمت کے آئینہ دار ہیں۔ آئیں ان میںسے چند اہم عمارتوں کا ذکر کرتے ہیں۔

ایکروپولیس آف ایتھنز

ایکروپولیس ایک قدیم قلعہ ہے، جو ایتھنز شہر میں ایک چٹان کے اوپر واقع ہے۔ اس میں عظیم تعمیراتی اور تاریخی اہمیت کی متعدد قدیم عمارتوں کی باقیات موجود ہیں، جن میں سب سے مشہور پارتھینون ہے، جو ایک معبد تھا ۔ اگرچہ ایکروپولیس کی اصطلاح عام ہے اور یونان میں اور بھی بہت سے ایکروپولیس موجود ہیں، لیکن ایتھنز کے ایکروپولیس کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ قدیم زمانے میں اسے سیکروپیا (Cecropia)کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ پانچویں صدی قبل مسیح میں پارتھینون کےساتھ پروپیلایا، ایریچ تھیون اورٹیمپل آف ایتھینا نائیکی کی تعمیر کو آپس میں مربوط کیا گیا، جس کی باقیات آج بھی موجودہیں۔

پارتھینون

یہ یونانی دیوی ایتھنا کا معبد تھا، جسے ایتھنز کے مشہور زمانہ ایکروپولیس میں پانچویں صدی میںدوبارہ تعمیر کیا گیا تھا کیونکہ پرانا پارتھینون 480قبل مسیح میںفارسیوں کے ساتھ ہونے والی جنگ کے دوران تباہ ہوگیا تھا ۔ اس معبد میں موجود بت یونانی فن کے عروج کی داستان بیان کرتے ہیں۔ یونان میں سیاحو ںکی کشش کا باعث یہ معبد بھی ہے، اسی لئے اس کی بحالی اور تعمیر نو یونانی حکومت کی ترجیحات میں رہتی ہے۔ دیگر قدیم یونانی مندروں کی طرح پارتھینون بھی خزانے کو ذخیرہ کرنے کیلئے استعمال ہوتا تھا۔ چھٹی صدی عیسوی میںاسے مسیحی گرجے کا درجہ دے دیا گیا۔

ایکروپولیس میوزیم

آرکیٹیکٹ برنارڈ شومی نے یونانی آرکیٹیکٹ مائیکل فوٹیاڈس کے تعاون سے ایکروپولیس میوزیم کا ڈیزائن تیار کیا، جس کی تعمیر2009ءمیں مکمل ہوئی۔ میوزیم کو گریک برونز کے زمانے سے لے کر رومن اور بازنطینی یونان تک کے دور میں نوادرات رکھنے کے لیے تعمیر کیا گیا تھا۔ میوزیم کا ڈھانچہ 100سے زائد کنکریٹ کے گول ستونوں پر کھڑا کیا گیا ہے۔ میوزیم کی چاروں منزلوں کی بیرونی دیواریں شیشے سے بنی ہیں۔14ہزار مربع میٹر سے زائد رقبے پر بنے اس میوزیم میں 4,250سے زیادہ اشیا نمائش کے لیے رکھی گئی ہیں۔

اسٹیوروس نیارکوس کلچرل سینٹر

اسٹیوروس نیارکوس (Stavros Niarchos)فاؤنڈیشن کلچرل سینٹر کا شاندار اور ماحولیاتی لحاظ سے پائیدار کمپلیکس آرکیٹیکٹ رینزو پیانو نے ڈیزائن کیا تھا۔ اس کی تعمیر پر 566ملین یورو لاگت آئی اور یہ منصوبہ2016ء میں مکمل ہوا جبکہ 2017ء میں اسے یونان کی ریاست کو عطیہ کردیا گیا۔ اس میں گریک نیشنل اوپیرا اور نیشنل لائبریری کے ساتھ ساتھ اسٹیوروس نیارکوس پارک کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ اس عمارت میں1400نشستوں والے اوپیرا آڈیٹوریم کے ساتھ ساتھ400نشستوں پر مشتمل تھیٹر بھی ہے۔

گریک پارلیمنٹ

1836ء سے 1842ء کے درمیان یونانی پارلیمنٹ کی عمارت تعمیر کی گئی تھی۔ اسے جدید یونان کے پہلے بادشاہ اوٹو اوّل کی شاہی رہائش گاہ کے طور پر بنایا گیا تھا۔ یہ مشہور عمارت سنٹیگما اسکوائر کے شمالی حصے میں واقع ہے۔ تین منزلہ عمارت کا ڈیزائن جرمن معمار فریڈرچ وان گارٹنر نے تیار کیا تھا۔1909ء میں آگ سے پہنچنے والے نقصان کے بعد اس عمارت کی بحالی اور تزئین و آرائش ایک طویل عرصے تک جاری رہی۔

اس دوران بادشاہ اور اس کا خاندان ولی عہد کے محل چلا گیا تھا۔ عمارت کی مرمت مکمل ہوئی تو اسے مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا جانے لگا۔ 1922ء میں اسے یونانی مہاجرین کی پناہ گاہ کے طور پر استعمال کیا گیا جبکہ دوسری عالم جنگ عظیم کے دوران اسے جزوقتی ہسپتال میں تبدیل کردیا گیا۔ نومبر1929ءمیں اسے یونانی پارلیمنٹ کادرجہ دیا گیا۔