’بیٹیاں‘ پرائی ہوتی ہیں

March 25, 2020

بیٹی جب شادی کے اسٹیج سے ...

سسرال جاتی ہے تب .....

پرائی نہیں لگتی

مگر ......

جب وہ میکے آ کر ہاتھ منہ دھونے کے بعد سامنے ٹنگے تولیے کے بجائے اپنے بیگ سے مختصر رومال سے منہ پوچھتی ہے،

تب وہ پرائی لگتی ہے۔

جب وہ باورچی خانے کے دروازے پر نامعلوم سی کھڑی ہو جاتی ہے۔

تب وہ پرائی لگتی ہے۔

جب وہ پانی کے گلاس کے لئے ادھر ادھر آنکھیں گھماتی ہے،

تب وہ پرائی لگتی ۔

جب وہ پوچھتی ہے واشنگ مشین چلاو کیا

تب وہ پرائی لگتی ہے۔

جب میز پر کھانا لگنے کے بعد بھی برتن کھول کر نہیں دیکھتی

تو وہ پرائی لگتی ہے۔

جب پیسے گنتے وقت اپنی نظریں چراتی ہے،

تب وہ پرائی لگتی ہے ۔

جب بات بات پر غیر ضروری قہقہے لگا کر خوش ہونے کا ڈرامہ کرتی ہے،

تب وہ پرائی لگتی ہے .....

اور لوٹتے وقت

'اب کب آئے گی کے جواب میں 'دیکھو کب آنا ہوتا ہے یہ جواب دیتی ہے،

تب ایسا لگتا ہے کہ ہمیشہ کے لیے پرائی ہوگئی ہے۔

لیکن گاڑی میں بیٹھنے کے بعد

جب وہ چپکے سے آپ آنکھیں چھپا کے خشک کرنے کی کوشش کرتی،

تو وہ پرايا پن ایک جھٹکے میں بہہ جاتا ،

تب وہ پرائی سی لگتی