سیاسی جماعتوں سمیت پوری قوم کورونا کیخلاف متحد

March 26, 2020

پوری دنیا ان دنوں کرونا وائرس کی لپیٹ میں ہے اس وائرس نے جدید ترین ممالک کو بھی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ بیماری کا آغاز چین سے ہوا چین میں ہزاروں لوگ اس نئی بیماری کا شکار ہو گئے اور ہزاروں لقمۂ اجل بن گئے مگر آفرین ہے چین کی حکومت، ان کے ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل سٹاف اور سائنسدانوں پر جنہوں نے گھنٹوں میں نئے ہسپتال بنا دیئے اور آخر کار اس موذی مرض پر قابو پا لیا اور جو لوگ ہسپتالوں میں زیر علاج تھے وہ بھی صحت یاب ہو رہے ہیں ایک اطلاع کے مطابق چینی طبی سائنسدانوں نے کرونا کے سدباب کے لئے ویکسین بھی تیار کر لی ہے پہلے لوگوں کا خیال تھا کہ کرونا وائرس امریکہ نے تیار کیا ہے تاکہ چین کی تیزی سے آگے بڑھنے والی اقتصادی ترقی کا راستہ روکا جا سکے مگر جب خود امریکہ بھی اس بیماری کا شکار ہوا اور سیکڑوں لوگوں مرنے لگے تو یہ خیال ماند پڑ گیا کہ امریکہ نے یہ وائرس ٹرانسفر کیا امریکہ سمیت پورا یورپ بھی متاثر ہوا سب سے زیادہ اٹلی متاثر ہوا ہے جہاں روزانہ سیکڑوں لوگ اس بیماری سے لقمہ اجل بن گئے اور یہ سلسلہ جاری ہے دینی حضرات اور بزرگوں کا خیال ہے کہ یہ بیماری اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کی ایک جھلک ہے۔ جس طریقے سے قتل و غارت گری ہو رہی ہے بیگناہ لوگ مارے جا رہے ہیں معصوم بچوں کے ساتھ زیادتی کر کے قتل کر دیا جاتا ہے لوٹ مار چور بازاری، ملاوٹ کرپشن عام ہے۔ بے حیائی کی حدیں کراس کر دی گئی ہیں۔ بزرگوں خواتین کا احترام ختم ہو گیا ہے جسم فروشی کا دھندا بھی عروج پر ہے لوگوں کو گدھوں، کتوں کا گوشت کھلایا جا رہا ہے لوگ فاقہ کشی کا شکار ہو کر مر رہے ہیں، امیر لوگ امیر تر ہو گئے ہیں اور غریب غریب تر ہو گئے ہیں۔ ایسے حالات میں اللہ تعالیٰ کی ناراضگی قہر و غضب کی بات سمجھ میں آتی ہے پوری قوم کو اپنے گناہوں کی معافی مانگنا چاہیئے۔

ابھی بھی دوسرے ملکوں کی نسبت پاکستان پر اللہ کا کرم ہے ابھی چند لوگ اس بیماری کا شکار ہوئے ہیں اگر خدانخواستہ یہ بیماری پاکستان میں طول پکڑ گئی تو ہماری پہلے سے کمزور معیشت تباہ ہو جائے گی اور ملک مزید کئی سال پیچھے چلا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ ہم پر رحم کرے، ہمارے پاس کرونا کو کنٹرول کرنے کے نہ وسائل ہیں نہ ہی ہسپتال ہیں، ہمارے پاس تو وینٹی لیٹر بھی نہیں ہیں کہ لوگوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔ کرونا وائرس ان لوگوں کو زیادہ متاثر کرتا ہے جن کی عمریں50سال سے زیادہ ہیں یا وہ دمے کے مریض ہیں یہ بیماری نزلہ زکام کھانسی بخار سے شروع ہوتی ہے اور پھیپھڑوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے جس کی وجہ سے سانس رکتا ہے پاکستان میں اس بیماری سے سندھ بلوچستان زیادہ متاثر ہیں سندھ میں ایک77سالہ شخص جاں بحق ہو گیا مگر سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے بتایا اس شخص کو دیگر بیماریاں بھی لاحق تھیں۔

وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں اب بہت متحرک ہیں وینٹی لیٹر ماسک اور دوسرا سامان منگوایا جا رہا ہے پاکستان میں زیادہ تر لوگ بیرونی ممالک سے یہ بیماری لے کر آئے ہیں مسلمان ملکوں میں سب سے زیادہ متاثر ایران ہے، ایران میں ہر10منٹ بعد ایک موت ہو رہی ہے یہ شرح اموات بہت خطرناک ہے اب تک ہزاروں لوگ اس بیماری کا شکار ہو چکے ہیں۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے پاکستان سے مدد مانگ لی ہے اور پابندیاں اٹھوانے کے لئے ہمارے وزیراعظم عمران خان سے کردار ادا کرنے کی استدعا کی ہے۔ وزیراعظم عمران خان صاحب نے یہ اچھی بات کی کہ ایرانی صدر کا خط آنے سے قبل ہی امریکہ اور عالمی برادری سے انسانیت کے نام پر ایران پر سے اقتصادی پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے یہ بات درست ہے کہ ایران نے بھارت سے اچھے تعلقات اور اربوں ڈالر کی تجارت کے باوجود کشمیر پر پاکستانی موقف کی حمایت کی ہے اور بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے ایسی مصیبت کی گھڑی میں ایران کے حق میں بات کرکے احسن اقدام کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کو اس سے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے اور صدر ٹرمپ سے بات کرنا چاہیئے اس طرح ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات مضبوط تر ہونگے۔ حکومت نے کرونا سے بچنے کے لئے بہت سے اقدامات کئے ہیں جن میں اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں چھٹیاں، دفاتر میں50سال سے زائد لوگوں اور خواتین کو آنے سے روک دیا ہے۔ پی آئی اے نے دو ہفتوں کے لئے فضائی آمد ورفت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ایران اور افغانستان کے ساتھ بارڈر بند کر دئے ہیں ایران سے آنے والے زائرین کو پہلے قرنطینہ سینٹر میں رکھا جاتا ہے اور ان کی مکمل چیکنگ کی جاتی ہے۔

ادھر پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے ایک اچھا بیان دیا ہے کہ پیپلزپارٹی کرونا وائرس کے حوالے وزیراعظم عمران خان سے تعاون کرے گی، انہوں نے ملک کو لاک ڈائون کرنے کا بھی مطالبہ کر دیا ہے۔ جب بیرونی دنیا سے فضائی رابطہ منقطع ہو گیا ہے پنجاب اور سندھ کے درمیان بس سروس معطل ہے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے درجنوں ٹرینیں بند کر دی ہیں۔ بحری جہازوں کی آمد و رفت پر بھی سختی کر دی گئی ہے ایک ملاقات میں وزیر میری ٹائم سید علی زیدی نے بتایا کہ جو بحری جہاز بیرونی ممالک سے آتے ہیں ان کے عملے کو زمین پر اترنے نہیں دیا جاتا بلکہ جو پاکستانی عملہ کاغذی کارروائی کے لئے جہاز پر جاتا ہے اسے مکمل حفاظتی اقدامات کے ساتھ بھیجا جاتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نیشنل سیکورٹی کونسل کے کئی اجلاس منعقد کر چکے ہیں جن میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کی اور اہم فیصلے کئے گئے۔

پاک فوج بھی سول حکومت کی مدد کے لئے میدان میں آگئی ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوج کے افسروں جوانوں کو حکم دیا ہے کہ وہ کرونا وائرس پر کنٹرول کرنے اور مریضوں کی دیکھ بھال کے لئے سول انتظامیہ سے بھرپور تعاون کریں اور لوگوں کو اس بیماری سے محفوظ بنانے میں ہر ممکن مدد کریں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل افتخار بابر نے بھی ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ پاک فوج وفاق اور صوبوں سے مل کر کرونا وائرس کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کرونا وائرس سے متاثرہ عوام تاجروں صنعت کاروں کے لئے ریلیف پیکیج کا اعلان کر دیا ہے۔