13 سالہ فلسطینی طالبہ ٹیچر بن گئی

May 21, 2020

عالمی وبا کورونا کے باعث دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کی صورتحال ہے، ایسے میں فلسطین سے تعلق رکھنے والی 13 سالہ فجر حمید نے اپنے تئیں ایک انوکھا اقدام اٹھاتے ہوئے عارضی اسکوم کھول لیا۔

فلسطینی طالبہ فجر حمید نے لاک ڈاؤن میں بہترین وقت گزاری کیلئے اپنے آس پاس رہنے والے بچوں کو تعلیم دیتی ہیں۔

یاد رہے کہ کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کے پیشِ نظر غزہ کی پٹی میں تمام اسکول مارچ میں بند کر دیے گئے تھے لیکن فجر اپنے عارضی اسکول میں بچوں کو پابندی سے پڑھا رہی ہے۔

غیر ملکی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فجر نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران انہیں خیال گزرا کہ وہ اس فارغ وقت بہترین طریقے سے گزارنے کیلئے کیوں نہ بچوں کو تعلیم دیں ۔

انہوں نے کہا کہ طویل تعطیلات میں پرائمری جماعت کے بچے سب کچھ بھول بھال جائیں گے، اس لیے اب وہ ان کی پڑھائی کو جاری رکھ رہی ہیں۔

فجر حمید کے عارضی اسکول میں تقریباً 15 بچے زیر تعلیم ہیں جنہیں وہ انگریزی، عربی اور حساب پڑھاتی ہیں۔

فجر کا کہنا ہے کہ انہیں پڑھانے میں بہت لطف آتا ہے، ان کا خیال ہے کہ وہ بڑی ہو کر بھی درس و تدریس کے پیشے سے منسلک ہوں گی۔

13 سالہ فلسطینی طالبہ کا کہنا تھا کہ اُن کا علاقہ کافی پسماندہ ہے، وہ بڑے ہوکر ایک بڑا اسکول کھولنے کا ارادہ بھی رکھتی ہیں۔