چہرہ شناس ٹیکنالوجی سے شخصی خصائل کا پتہ چل سکتا ہے، تحقیق

May 24, 2020

ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چہرہ شناسی کی ٹیکنالوجی سے ایک جذباتیت سے عاری سیلفی کے تجزیئے سے کسی کی بھی شخصی یا ذاتی خصائل کا پتہ یا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

تحقیق کاروں نے ایک مصنوعی نیوٹرل نیٹ ورک تیار کیا تاکہ کسی بھی شخص کے چہرے سے اس کے 128مختلف اوصاف یا فیکٹرز کا اندازہ لگایا جاسکے، جیسے کے منہ کی چوڑائی اور ہونٹوں کی اونچائی یا پھر آنکھوں کی بناوٹ سے اسکی شخصیت کا تجزیہ کیاجائے۔

اس میں تحریری جمع شدہ ڈیٹا کا استعمال کیا گیا تاکہ کسی فرد کی پانچ شخصی خصوصیات کی بنیاد پر اسکی درجہ بندی کی جاسکے، ان خصوصیات میں ایمانداری، اعصابی کیفیت جس میں نامعلوم خوف و خدشات کا شکار ہونا، ظاہر پرست یا حالات کے مطابق رویئے تبدیل کرنے والا، قابل قبولیت اور کھلاپن یا کشادگی شامل تھی۔

جب ان سوالات کو ڈیٹا میں ڈال کر رضاکاروں نے اس کا تقابل کیا تو اے آئی وقت کے مطابق درست طور پر 58 فیصد سامنے آئی۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ زیادہ امکان یہی ہے کہ یہ نتائج وقت کے مطابق پچاس فیصد تک حاصل ہوں، کیونکہ چہرہ شناسی کے طریقہ کار کے مقابلے میں انسان کم مستقل مزاج ہوتا ہے۔

اس تحقیقی سسٹم میں زیادہ درست نتائج مردوں کے مقابلے میں خواتین کے ملے اور سب سے اچھی پہنچان ایمانداری کے حوالے سے ہوئی۔

اس تحقیق کے لیے بارہ ہزار رضاکاروں نے مجموعی طور پر 31 ہزار سیلفیاں اپ لوڈ کیں، جنہیں دو گروپوں میں بانٹ دیا گیا تھا۔

ماسکو کی دو جامعات، ایچ ایس ای یونیورسٹی (ہائر اسکول آف اکنامکس) اور اوپن یونیورسٹی فار دی ہیومینیٹز اینڈ اکنامکس کے ریسرچرز کا کہنا ہے کہ مصنوعی نیوٹرل نیٹ ورک نے ایک اوسط انسان کو مات دیدی، جس سے کسی شخص کی پرسنالٹی کے بارے میں اس طرح اندازہ لگانے کو کہا گیا تھا کہ اسے اس کے بارے میں کچھ پتہ نہ ہو۔ اس طرح مصنوعی نیوٹرل نیٹ ورک کامیاب رہا۔