سندھ، فیل امیدواروں کوجامعات میں ڈائریکٹر فنانس مقرر کرنے کے خلاف دائر درخواست پر نوٹس جاری

May 29, 2020

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ نے سندھ کی جامعات میں فیل امیدواروں کو انٹرویو میں پاس کرکے ڈائریکٹر فنانس مقرر کرنے اورپاس امیدواروں کو انٹرویو میں فیل کرنے کے خلاف دائر درخواست پر چیف سیکریٹری سندھ‘سیکریٹری بورڈز اینڈ یونیورسٹیز سندھ‘ سرچ کمیٹی کے چیئرمین ‘نیب ودیگر کو 21جون کے نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیاہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ میں مقامی سماجی وانسانی حقوق کے تحفظ کی تنظیم کے عہدیدار میر محمد کی جانب سے دائر آئینی درخواست میں کہاگیا تھا کہ سندھ کی جامعات میں سیکریٹریز‘ کنٹرولرز اورڈائریکٹرفنانس کی آسامیوں کے لئے درخواستیں طلب کی گئی تھیں ۔جولائی 2019ءآئی بی اے کراچی کے تحت ان آسامیوں کے لئے درخواستیں دینے والے امیدواروں کے تحریری ٹیسٹ لئے گئے تھے اور 50فیصد نمبر حاصل کرنے والے امیدواروں کو کامیاب قراردیاگیا تھا لیکن انٹرویوز میں فیل امیدواروںکو بھی غیرقانونی شرکت کی اجازت دی گئی تھی اور بعدازاں فیل امیدواروں کو انٹرویو میں کامیاب قراردیکر ان کی تعیناتیاں کردی گئیں لیکن پاس ہونے والے امیدواروں کو انٹرویو میں فیل کردیاگیا ہے۔ سندھ ہائی کورٹ کراچی نے سیکریٹریز اور کنٹرولرز کی تعیناتیوں میں بے قاعدگیوں کے خلاف درخواست پر گذشتہ دنوں فیصلے میں انہیں غیرقانونی قراردیدیا تھا ۔درخواست گذار نے کہا کہ ڈائریکٹر فنانس کے عہدوں پر سندھ کی جامعات میں تعینات کئے گئے افسران بھی تحریری امتحانات میں فیل ہوگئے تھے لیکن انٹرویو میں انہیں کامیاب قراردیکر غیرقانونی اور سفارشی بنیادوں پر انہیں جامعات میں مقررکیاگیاہے ۔درخواست گذار نے کہا کہ ڈائریکٹر فنانس کے عہدے کے لئے 304 امیدواروں نے تحریری امتحانات دیئے تھے جن میں سے صرف 16نے یہ امتحانات پاس کیا لیکن انہیں نظرانداز کرکے فیل ہونے والے 6امیدواروں کو حیدرآباد ریجن کی 6یونیورسٹیز پیپلز میڈیکل یونیورسٹی نوابشاہ‘ بے نظیر بھٹو ایگری کلچر یونیورسٹی سکرنڈ‘ صوفی یونیورسٹی بھٹ شاہ‘ لمس ودیگر مقامات پر تعینات کردیاگیاہے جوکہ غیر قانونی ہے۔ فیل امیدواروں کو فوری طورپر عہدوں سے ہٹاکر تحریری امتحان میں پاس ہونے والے امیدواروں کی تقرری کی جائے ۔عدالت نے جمعرات کو درخواست گذار کے وکیل خادم حسین سومرو کے دلائل کے بعد فریقین کو 21جون کے نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا ہے۔