ڈیٹا سائنسدانوں کیلئے کیسا ہوگا 2021ء؟

June 28, 2020

اگر آپ ڈیٹاسائنٹسٹ ہیں یا ڈیٹا سائنس کی تعلیم حاصل کررہے ہیں تو آپ کو اپنے کیریئر کے حوالے سے مستقبل پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ جو لوگ اس فیلڈ میں کیریئر کے حوالے سے نابلدہیں تو انہیں بتاتے چلیں کہ بِگ ڈیٹا ، ڈیٹا سائنس اور ڈیٹا مائننگ کی اصطلاحات ہم آہنگ ہو چکی ہیں، جن کے مابین رابطے سے مراد پبلک ڈیٹا، انٹرپرائز ڈیٹا، ٹرانزیکشنز، سینسر ڈیٹا، سوشل میڈیا اور اعداد و شمار تک رسائی ہے۔

ٹیلی کام اور آئی ٹی انڈسٹری سمیت دنیا بھر کے بزنس طبقے کو ڈیٹا سائنسدان چاہئیں جو بِگ ڈیٹا کے حوالے سے ان کی مشکلات آسان کرسکیں، لیکن اکیسویں صدی کی اس پُرکشش ترین ملازمت کا حصول اور ا س کی تعلیم بھی آسان نہیں۔ تاہم، اگر آپ اس کے طالبعلم ہیں تو کچھ پیش گوئیاں ہیں، جو شاید آپ کی ڈگری کی تکمیل کے وقت آپ کے کام آئیں۔

توقع کی جارہی ہے کہ بگ ڈیٹا کی دنیا 2025ء تک حیرت انگیزطور پر 163زیٹا بائٹس یعنی 163 ٹریلین گیگا بائٹس تک پہنچ جائے گی۔ اب سوال یہ ہے کہ ایک زیٹا بائٹ کتنی بڑی ہے؟ اس کااندازہ یوں لگالیں کہ ایک زیٹا بائٹ میں تقریباً2 ارب سال کی موسیقی ذخیرہ ہوسکتی ہے۔

بِگ ڈیٹا کو لاگو کرنے کے لئے بہت سارے تصورات اور نظریات موجود ہیں ،تاہم بگ ڈیٹا پر کام اور تجزیہ کرنا اب بھی عام طور پر بڑا مشکل اور وقت طلب ہے۔ خوش قسمتی سے ، جس شرح پر بڑی ڈیٹا ٹیکنالوجی آگے بڑھ رہی ہے ، ان مشکلات کو اگلے تین سال میں کم کیا جاسکتا ہے۔ اسی لئے مزید کاروباری شعبے مستقبل کی کامیابی کیلئے بِگ ڈیٹا کو اپنانے کے منصوبے وضع کررہے ہیں۔

ڈیٹا سائنسدانوں کی مانگ

کچھ عرصہ قبل شائع ہونےو الے ہارورڈ بزنس ریویو کے مطابق21ویں صدی کی یہ سب سے پرکشش ملازمت ہے۔ اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ ڈیٹا یعنی اعداد و شمار کرنسی بنیں گے (جو معیشت کو آگے بڑھاتی ہے)۔ ہم پہلے سے ہی اس سڑک پر آچکے ہیں لیکن اس کی گاڑی کو ڈیٹا سائنسدان مستقبل میں چلائیں گے۔

ابھی سے اہم کاروباری اداروں کے ڈیٹا سائنسدان ڈیٹا کوان کے تنظیمی ڈھانچے میں ضم کرنے کی منصوبہ بندی کرنا شروع کررہے ہیں، اسی لیے شاید زیادہ تعداد میں کالجوں اور دیگر تعلیمی ادارے ڈیٹا سائنس کے مستقبل کیلئے طلبا کو مواقع فراہم کررہے ہیں کیونکہ بِگ ڈیٹا کی اہمیت کے حوالے سے آج ڈیٹاسائنس تیزی سے ترقی کرنےو الے شعبوں میں سے ایک ہے۔

اپنی زبان میں ڈیٹا کی بازیابی

بِگ ڈیٹا کے لئے سب سے بنیادی پیش گوئی یہ ہے کہ 2021ءتک بڑے ڈیٹا اسٹوریج سے حاصل کردہ معلومات کی بازیابی عام زبان کا استعمال کرکے فوری ہو جائے گی۔ جب اس کا اطلاق ہوگا تولوگ عام زبان میں سوالات پوچھیں گے، سسٹم خود عام زبان میں جواب دے گا جبکہ خود کار طریقے سے تیار کردہ چارٹ اور گراف سامنے آ جائیںگے۔

بگ ڈیٹا تک رسائی مزید سہل ہونا

2021ءتک بِگ ڈیٹا بہت زیادہ حد تک قابل رسائی ہوجائے گا اور اس وجہ سے اس کا زیادہ فائدہ اٹھایا جائےگا۔ آج بہت سارے کاروباری اداروں کے لئے ایک اہم مسئلہ اس تمام ڈیٹا کو یکجا کرنا ہے۔ 2018ء میں ڈیٹا لیکس (Data Lakes)اور دیگر مرضی والے اسٹوریج جیسے انوائرمنٹس کی تشکیل اولین ترجیح تھی۔

پیش گوئی کی جارہی ہے کہ 2021ء تک ، اس اہم بِگ ڈیٹا کو زیادہ تر ایسے سسٹمز میں رکھا جائے گا جو اِن ٹولز کے ذریعہ زیادہ قابل رسائی ہوں گے اور انہیں ویژولائزیشن، تجزیہ ، پیشن گوئی والی ماڈلنگ کیلئے استعمال کریں گے۔ اس سے کاروباری سرگرمیوں کے ہر پہلو کو مکمل طور پر ڈیٹا سے چلانے کے لیے لامحدود امکانات کھل جاتے ہیں۔

DBaaS اور بِگ ڈیٹا

توقع کی جارہی ہے کہ ڈیٹا بیس بحیثیت سروس (Database-as-a-Service) مہیا کرنے والے اگلے سالوں میں بڑے ڈیٹا کے تجزیاتی حل کو قبول کریں گے کیونکہ وہ کلائنٹس کی تیزی سے بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔ انٹرپرائز کمپنیاں زیادہ سے زیادہ ڈیٹا اکٹھا اور اسٹور کرتی رہی ہیں اور اس ڈیٹا کو زیادہ مؤثر انداز میں جانچنے اور اس کے مطابق کام کرنے کےطریقے ڈھونڈ رہی ہیں۔

بگ ڈیٹا کے تجزیاتی حل کو ان کے پلیٹ فارم میں ضم کرنے سےDBaaS فراہم کرنے والے نہ صرف اعداد و شمار کی ہوسٹنگ اور انتظام کریں گے بلکہ انٹرپرائز کلائنٹ کو بھی بہتر طریقے سے استعمال کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔