ہر فورم پر کشمیریوں کیلئے آواز بلند کریں گے، سفیر پاکستان غلام دستگیر

August 13, 2020

سفیر پاکستان غلام دستگیر اظہار خیال کرہے ہیں ،جبکہ سیمینارشرکاء ہمہ تن گوش ہیں

بھارت کے 5 اگست 2019ء کے غیرقانونی/ یک طرفہ اقدامات اور فوجی محاصرے کے 365 دِن مکمل ہونے پر متحدہ عرب امارات میں دو تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔ مرکزی تقریب سفارت خانہ پاکستان ابوظبی میں منعقد ہوئی، جس کی صدارت سفیر پاکستان غلام دستگیر نے کی۔ اس تقریب میں کشمیریوں سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی پاکستانی برادری نے شرکت کی۔ تقریب میں ’’یوم استحصال‘‘ کے حوالے سے صدر پاکستان، وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے خصوصی پیغامات پڑھ کر سُنائے گئے۔

سفیر پاکستان غلام دستگیر نے خطاب کرتے ہوئے کشمیریوں کی بہادری اور دلیری کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حق خودارادیت کے لئے بہادرانہ جدوجہد، 5 اگست 2019ء میں بھارت کے یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات اور عالمی وباء کے باوجود خوراک اور طبّی سامان کی فراہمی اورپابندی سمیت کشمیری عوام کے بنیادی حقوق پر مسلسل ایک سال طویل فوجی محاصرے اور کریک ڈائون، مواصلاتی بلیک آئوٹ اور سخت پابندیوں کی مذمت کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانیوں کو آباد کر کے کشمیر کی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لئے بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر تنظیم نو کا آرڈر متعارف کرانا ناقابل قبول ہے۔

تقریب کے دوران ایک نغمہ بھی پیش کیا گیا۔ جس میں بھارتی سیکورٹی فورسز کی جانب سے مقبوضہ کشمیر جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی عکاسی کی گئی تھی۔ آخر میں کشمیری شہداء کے لئے خصوصی دُعا کی گئی۔

دُوسری بڑی تقریب قونصلیٹ آف پاکستان دبئی میں قونصل جنرل احمد امجد علی کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ جس میں تمام سیاسی پارٹیوں کے رہنمائوں اور کشمیریوں نے بھرپور شرکت کی۔ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ جس کی سعادت حافظ علی نواز نے حاصل کی۔ کمپیئرنگ کے فرائض ہیڈ آف چانسری گیان چند نے بخوبی سرانجام دیئے۔ آغاز قومی ترانہ کے ساتھ ہوا۔ اور لائٹوں کو بجھا دیا گیا۔ قونصلر سیّد مصوّر عباس نے صدر پاکستان اور خرم نے وزیراعظم کا پیغام قوم کے نام پڑھ کر سُنایا۔

تقریب سے پاکستان مسلم لیگ (ن) گلف کے صدر سردار الطاف، چیف آرگنائزر مسلم کانفرنس سردار اشرف، فاروق بانیاں صدر پی وائی او، ڈاکٹر شفقت محمود نائب صدر جماعت اسلامی، جماعت اسلامی یو اے ای صدر ریاض کیانی، راجہ عبدالجبار صدر مسلم لیگ کشمیر یو اے ای، راجہ راشد جنرل سیکرٹری پاکستان تحریک انصاف، سردار محمد یعقوب صدر پی پی پی یو اے ای نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال بیت گیا مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈائون کے باوجود جنگ ہو رہی ہے۔ کشمیریوں کو روندا جا رہا ہے۔

ان حالات میں پوری دُنیا اور اقوام عالم خاموش کیوں ہے۔ ہم کشمیری ایک ہیں اور ایک رہیں گے۔ ہم گھبرانے والے نہیں ہیں کشمیریوں کا استحصال 73 سالوں سے جاری ہے۔ کشمیریوں نے آج تک بھارت کے غاصبانہ قبضہ کو دِل سے قبول نہیں کیا۔ اذیت جیسے جتنے حربے بھارت نے آزمائے تھے سب آزما کر دیکھ لئے۔ جب تک ہم اتحاد اور جہاد نہیں کریں گے ہمیں کامیابی نہیں ملے گی۔ ہمارا مسئلہ پوری دُنیا کے علم میں ہے۔ ہمیں دُوسروں کی طرف دیکھنے کی بجائے خود جدوجہد کرنا پڑے گی۔

مقررین نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی قیادت کو سلام جو ظلم و جبر کے مقابلے میں جھکے نہیں۔ دُنیا مذاکرات کی نہیں طاقت کی بات مانتی ہے۔ کشمیریوں کی آزادی کا واحد راستہ جدوجہد کا راستہ ہے۔ پوری دُنیا کے امن کا راستہ کشمیر کی آزادی سے ہو کر گزرتا ہے۔ ہم ایک دن کشمیر کو آزادی دلوا کر پاکستان کا حصہ بنائیں گے۔ سردار یعقوب سابق مشیر حکومت آزاد کشمیر نے قونصل جنرل سے یہ سوال کیا، کیا ہم کشمیر کا نقشہ جاری کر کے وہی غیرقانونی کام نہیں کرنے جا رہے جو بھارت نے ماضی میں کیا تھا۔

اگر یہ قدم پہلے غلط تھا تو کیا یہ آج صحیح ہوگیا ہے۔ ہم نے سیاست کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ جب تک ہم ایک نہیں ہوں گے۔ نعرے لگانے اور سڑکوں پر آ کر ناچنے سے کشمیر آزاد نہیں ہوگا۔ اس موقع پر نغمے بھی پیش کئے گئے۔ جس میں کشمیر کی آزادی کی مناسبت سے کلام پیش کیا گیا۔ کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و ستم کو بڑے جذباتی انداز میں پیش کیا گیا۔

دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔ قونصل جنرل و صدر محفل احمد امجد علی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیریوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ ہم سب نے متحد ہونا ہے۔ ہم پاکستانی کبھی بھی کشمیری بہن بھائیوں کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔ آج پہلی دفعہ یوم استحصال منایا جا رہا ہے۔ آزادی ہمارا مقصد ہے۔ جب کشمیر آزاد ہوگا تو پھر ایک دن وہ یوم آزادی منائیں گے۔ کشمیر کے مسئلہ پر پاکستانی عوام اور پارٹیاں سب اکٹھی ہیں۔

اقوام متحدہ میں کشمیریوں کا سب سے پرانا ایشو ہے۔ لیکن یو این او کی قراردادوں پر عمل نہیں ہو رہا۔ کیا کشمیریوں کی زندگی اتنی سستی ہوگئی ہے کہ باقی سب مسئلے حل ہو رہے ہیں۔ کشمیر کا مسئلہ وہاں ہی لٹکا ہوا ہے۔ قونصل جنرل احمد امجد علی نے مزید کہا کہ نقشہ کے اندر لکھا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی منظوری کے بعد لکھا گیا ہے۔ میں گارنٹی دیتا ہوں کہ ہم مل کر لوگوں اور کشمیریوں کے مسائل حل کریں گے۔ اس مقصد کو آپ سب ساتھ لے کر چلیں کہ بھارت کے ظلم و ستم کو دوسری اقوام تک پہنچائیں گے۔ ہماری سپورٹ کشمیریوں کو ہر حال میں رہے گی۔

آخر میں اس عہد کے ساتھ کہ ہر فورم پر کشمیریوں کے لئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔ آخر میں شہدائے آزادی کشمیر کے لئے خصوصی دُعا کروائی گئی۔ خواتین کی بڑی تعداد بھی تقریب میں شریک تھی۔ کشمیریوں پر ظلم و ستم پر مشتمل تصاویر کی نمائش بھی کی گئی۔ کشمیر کا پرچم بھی آویزاں کیا گیا۔ نغمہ ’’لے کے رہیں گے آزادی‘‘ نے شرکاء کو آبدیدہ کر دیا۔

وزیراعظم پاکستان عمران خان کا یہ پیغام جنگ ہوئی تو پوری دُنیا دیکھے گی، آزادی کے لئے موت تک جدوجہد جاری رہے گی۔ بار بار سُنایا گیا۔ کشمیر کی جلتی وادی میں بہتے ہوئے خون کا شور سنو بھی سُنایا گیا۔