بہتر موڈ اور صحت مند طرزِ زندگی میں ’ہارمونز‘ کا کردار

September 24, 2020

ہارمونز آپ کے جسم میں مختلف غدود کے ذریعہ تیار کردہ کیمیکل ہوتے ہیں۔ وہ خون کے بہاؤ میں سفر کرتے، میسنجر کی حیثیت سے کام کرتے اور بہت سارے جسمانی عوامل میں حصہ لیتے ہیں۔ کچھ ہارمونزمثبت احساسات جیسے خوشی، سکون یا راحت کو فروغ دینے میں مدد دیتے ہیں، جیسے ڈوپامائن(Dopamine) نیورو ٹرانسمیٹرکا کام کرتاہے اور یہ سیکھنے، یاد رکھنے، موٹر سسٹم فنکشن اور دیگر عوامل کے ساتھ خوشگوار احساسات سے وابستہ ہے۔ سیرٹونن (Serotonin) آپ کے مزاج کے ساتھ ساتھ آپ کی نیند، بھوک، نظامِ انہضام، سیکھنے کی صلاحیت اور یادداشت کو بھی منظم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

آکسی ٹوسن (Oxytocin)بچے کی پیدائش ، دودھ پلانے اور والدین کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کرنے کیلئے ضروری ہے۔ یہ ہارمون رشتوں میں اعتماد، ہمدردی اور تعلقات کو فروغ دینے میں بھی مدد کرتاہے جبکہ انڈورفنز (Endorphins) آپ کے جسمانی درد اور تنائو کو دورکرنے میںمد د کرتا ہے۔ آئیںجانتے ہیںکہ آپ کیسے ان ہارمونز کو متحرک کرکے اپنا موڈ بہتر کرسکتے ہیں اور لازمی امرہے کہ بہتر موڈ کا مطلب بہتر صحت ہے۔

گھر سے باہر وقت گزارنا

اینڈورفنز اور سیروٹونن ہارمونز کو متحرک کرنے کیلئے آپ کو گھر سےباہر سورج کی روشنی میں کچھ وقت گزارنا چاہئے۔ ایک تحقیق کے مطابق سورج کی روشنی میںوقت گزارنے سے سیروٹونن اور اینڈورفنز ہارمونز کی افزائش میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ ہمیں روزانہ کم از کم 10 سے 15 منٹ گھر یا دفتر سے باہرکسی پارک وغیرہ میں گزارنے چاہئیں، البتہ سن اسکرین لگانا مت بھولیں۔

ورزش کیلئے وقت نکالیں

ورزش کرنے سے نہ صرف جسمانی صحت کے حوالے سے بلکہ جذباتی لحاظ سے بھی متعدد فوائدحاصل ہوتے ہیں۔ خاص طور پر دوڑنے سے اینڈورفنز ہارمونریلیز ہوتا ہے ۔ ورزش کی دیگرسرگرمیوں سے ڈوپامائن اور سیروٹونن کا لیول بھی بڑھ سکتاہے یعنی ورزش کرکے آپ اپنے خوشگوار ہارمونز کوریلیز کرکے ایک اچھے موڈ میں آ سکتے ہیں۔

دوستوںسے ہنسی مذاق

یہ ایک حقیقت ہے کہ دوستوں کی محفل میں بیٹھ کر ہنسی مذاق کرنے یا خوشگوار گپیں لڑانے سے آپ کا موڈ بہتر ہوجاتا ہے۔ ہنسی مذاق سے اضطراب یا تناؤ کے احساسات کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دراصل ڈوپامائن اور اینڈورفنز کی سطح بڑھنے سے مزاج خوشگوار ہونے لگتا ہے۔ ہنسی مذاق والی گپ لڑانے کےعلاوہ آپ اپنے دوستوں کے ساتھ مزاحیہ ویڈیو یا فلم دیکھ سکتےہیں یا لطیفوں کی کتاب پڑھ سکتے ہیں۔

دوستوں کے ساتھ کھانا پکائیں

آپ اپنے دوستوں کے ساتھ کوئی پسندیدہ ڈش تیار کریںگے تو اس سے آپ کےچاروں خوشگوار ہارمونز مستعد ہوسکتے ہیں۔ مزیدار کھانا کھانے سے جو لطف آپ کو ملتا ہے، وہ انڈورفنز کے ساتھ ساتھ ڈوپامائن کو بھی ریلیز کرنے کیلئے متحرک کرسکتا ہے۔ آپ اپنے پیاروں کے ساتھ کھا نا تیار کرتے ہیں، اس دوران ڈھیر ساری باتیں کرتے ہیں تو اس سے آکسی ٹوسن ہارمون کا لیول بڑھ سکتا ہے۔

مراقبہ کرنا

اگر آپ مراقبے سے واقف ہیں تو نیند کو بہتر بنانے سے لے کر تناؤ کو کم کرنے یعنی ذہنی تندرستی کے حوالے سے اس کے فوائد کے بارے میں آپ کو یقیناً پتہ ہوگا۔2002ء میںکیے گئے ایک مطالعہ کے دوران مراقبے اور ڈوپامائن ہارمون کی پیداوار میں اضافے کا تعلق ملا۔ 2011ءکی ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ مراقبہ اینڈ ورفنز ہارمون کو بھی ریلیز کرسکتا ہے۔

رات بھرپور نیند لیں

مناسب معیاری نیند نہ لینا آپ کی صحت کو متعدد طریقوں سے متاثر کرسکتا ہے۔ ناکافی نیندسے آپ کے جسم میں ہارمونز ، خاص طور پر ڈوپامائن ہارمون عدم توازن کا شکار ہوسکتا ہےاور آپ کے مزاج کے ساتھ ساتھ آپ کی جسمانی صحت پر بھی منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ ہر رات 7سے 9 گھنٹے نیند پوری کرنا آپ کے جسم میں ہارمون کا توازن بحال کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے اور آپ اپنا موڈ بہتر محسوس کرتے ہیں۔

اسٹریس منیج کریں

ہمیں اپنی زندگی میںوقتاً فوقتاً کچھ نہ کچھ اسٹریس کا سامنا تو رہتاہی ہے۔ لیکن مستقل ذہنی تناؤ کے ساتھ زندگی گزارنا یا انتہائی دباؤ والے واقعات کے باعث ڈوپامائن اور سیروٹونن کی افزائش میں کمی آسکتی ہے۔ اسٹریس آپ کی صحت اور مزاج پر منفی اثر ڈالتا ہے اور اس سے نمٹنا اور مشکل ہوتا چلا جاتاہے، جس کے نتیجے میںآپ خوشگوار موڈ کو ترس جاتے ہیں۔

اسی لیے ہنسی مذاق یا 20منٹ کی دوڑ، سائیکل کی سواری یا دیگر جسمانی سرگرمیاں، مراقبہ، سماجی میل جول یا کوئی بھی ایسا طریقہ جس سے اسٹریس میںکمی آتی ہو، اس پر عمل کریں۔ ان میںسے کسی بھی سرگرمی کو اپنانے سے آپ کے سیروٹونن، ڈوپامائن اور یہاں تک کہ اینڈورفنز کے لیول میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔