گالفر عمر خالد نے نئی تاریخ رقم کردی

January 12, 2021

قومی گالگر عمر خالد اپنے والد سنیئر صحافی خالد حسین، زبیر نذیر اور والدہ کے ساتھ

جعفر حسین

کورونا جیسے مشکل حالات میں بھی گالفرز کے حوصلے پست نہیں ہوئے بلکہ تمام ہی ٹاپ گالفرز نے بلند حوصلوں کے ساتھ پاکستان کی سب سے بڑی امیچرز گالف چیمپئن شپ میں شرکت کی جو کراچی گالف کلب کارساز میں کھیلی گئی جہاں آپ کو ہر طرف ہریالی دکھائی دے گی سرسبز و شاداب گالف کورس کے اطراف میں بڑے بڑے گھنے درخت جو اس کی شان بڑھاتے ہیں اور جیسے ہی نظرگالف کورس پر پڑے تو آنکھیں چکاچوند ہوجائیں۔

گرین چادر پر چھوٹی سی گیند کو ہٹ لگاتے اسٹائلش گالفرز اسے چار چاند لگارہے ہوتے ہیں وہ کھیل کے دوران اپنی پوری توجہ کے ساتھ چاروں زایوں کو ناپ تول کر بال کو ہٹ کرتے ہیں یعنی گیند کو ہول میں ڈالتے ہیں یہ لمحہ گالفرز کےلیے سب سے نازک لمحہ ہوتا ہے اگر شاٹ ادھر ادھر ہوجائے تو ان کو پوائنٹس کی صورت میں نقصان اٹھانا پڑتا ہے، کراچی گالف کورس کی ایک تاریخی حیثیت ہے۔

یہاں ایشین ٹور کے علاوہ کئی بڑے بڑے ٹورنامنٹس ہوئے کئی نامور گالفرز نے اپنا رنگ جمایا پرسکون ماحول میں یہاں گالفرز اپنے کھیل میں اس قدر مگن ہوتے ہیں کہ انھیں کسی کی آمد و رفت کا احساس ہی نہیں ہو پاتا ، انتہائی پر سکون ماحول ہے ، رواں سال قومی امیچرز گالف چیمپئن شپ اسی کورس پر منعقد ہوئی جو ملک کی سب سے بڑی چیمپئن شپ ہے اس میں ملک بھر سے 150 امیچر گالفرز نے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے، چیمپئن شپ میں ملک کی نئی تاریخ رقم ہوئی پہلی مرتبہ سولہ سال کے عمر خالد چیمین بنے عمر خالد نے کھیل کے دوسرے روز لیڈربورڈ پر قبضہ جمایا اور اسکے بعد پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا فائنل راونڈ میں انہوں نے پانچ اسٹروک کے فرق سے فتح حاصل کی ان کا مجموعی اسکور 292 رہا، رافع راجہ 296 اسکور کے ساتھ دوسرے اور صائم شازلی 299 اسکور کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے،، عمر خالد کافی شرمیلے گالفر ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ فائنل راونڈ کے 12 ہول کے بعد وہ ریلیکس ہوگئے تھے انہیں جیت کا یقین ہوگیا تھا عمر کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کیلئے کچھ کرنا چاہتے ہیں بڑا گالفر بن کے انٹرنیشنل لیول پر ملک کا نام روشن کرنا چاہتے ہیں سینئیر امیچرز ایونٹ میں ملک کے 45 گالفرز شریک ہوئے جن کے درمیان سخت مقابلہ ہوا پہلے نمبر پر رستم علی چھٹہ رہے دوسری پوزیشن اظہرعباس نے حاصل کی خواتین گالفرز کے درمیان بھی کانٹے کا مقابلہ ہوا لاہور کی رمشااعجاز نے دلچسب مقابلے کے بعد فتح حاصل کی، ٹورنامنٹ ڈائریکٹر غضنفر عباس نے بتایا کہ کراچی میں یہ چیمپئن شپ تقریبا 15 سال بعد منعقد ہوئی ہے ماضی میں اس ٹورنامنٹ میں کئی انٹرنیشنل پلئیرز شرکت کرتے رہے ہیں مگر موجودہ دور میں کرونا کے حالات کے سبب غیرملکی پلئیرز نہ آسکے۔

اختتامی تقریب میں پاکستان گالف فیڈریشن کے صدر لیفٹننٹ جنرل میاں محمد ہلال حسین مہمان خصوصی تھے ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس کویڈ19 کی وجہ سے پاکستان گالف کو کافی نقصان ہوا ہے حالات میں کچھ بہتری کے بعد ملک میں سب پہلے گالف کورس اوپن ہوئے اور صحت مند کھیل میں اللہ کا شکر ہے کہ کوئی پلئیر کورونا سے متاثر نہیں ہوا، محمد ہلال حسین نے کہا کہ گالف کے کھیل میں ینگ پلئیرز اور خواتین کی بڑی تعداد کا آنا خوش آئند ہے ان کی جیتنی سپورٹ ہوسکے گی کریں گی انھوں نے مزید کہا کہ سال 2021 میں کئی نیشنل اور انٹرنیشنل گالف ٹورنامنٹ ہونگے ملک میں اکیڈمی کے قیام کیلئے بہتر انفراسٹرکچر اور مختلف جگہوں کی ضرورت ہے جس کے لئے وقت درکار ہے۔