بجٹ ریلیف

May 06, 2021

وزیراعظم عمران خان نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جو ان کی زیرصدارت منعقد ہوا اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں جو جون کے دوسرے ہفتے میں قومی اسمبلی میں پیش کیا جانے والا ہے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے مہنگائی روکنے پر خصوصی توجہ دی جائے گی اور ترقیاتی منصوبے ترجیح ہوں گے ۔ وزیراعظم اس حوالے سے پہلے بھی بجٹ اہداف کا ذکر کرچکے ہیں جن میں عوامی فلاح وبہبود کے منصوبے سرفہرست ہیں۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ ملک شدید مالی ومعاشی مشکلات سے دوچار ہے۔ حکومت نے اپنی مدت کے پہلے نصف میں ان پر قابو پانے کے لئے کئی تجربے کئے اور کئی اقدامات بروئے کارلائی مگر نتائج عوام کی توقعات کے مطابق برآمد نہیں ہوئے۔ بجٹ خسارہ ضرور کم ہوا ہے درآمدات میں بھی کمی ہوئی ہے اور برآمدات بڑھی ہیں مگر ملکی معیشت کا اب بھی انحصار آئی ایم ایف ، بین الاقوامی امدادی اداروں اور ترقیاتی ملکوں کے قرضوں پر ہے۔ پاور سیکٹر میں گردشی قرضوں کا جنجال جوں کا توں ہے۔ مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے۔ بے روزگاری نے غریب لوگوں کا جینا محال کررکھا ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات، بجلی اور گیس کے نرخوں میں مسلسل اضافے نے نچلے اور متوسط طبقے کا بجٹ زیروزبر کررکھا ہے۔ وزیرخزانہ کہہ چکے ہیں کہ معیشت کا پہیہ چلانے کے لئے حکومت کو کچھ سخت اقدامات کرنا پڑیں گے۔ ترقی کی شرح نمو تین سال پہلے کے مقابلے میں نصف سے بھی کم ہوگئی ہے۔ ٹیکس نیٹ بڑھانے سے زیادہ مالی اہداف حاصل کرنے کے لئے موجودہ ٹیکسوں میں اضافہ کی باتیں ہورہی ہیں۔ ایسے میں آئندہ بجٹ میں عوام کے لئے مراعات کی فراہمی بہت بڑا قدم ہوگا۔امید ہے کہ منصوبہ ساز اس معاملے میں وزیراعظم کی توقع پر پورا اتریں گے اور ایسی قابل عمل بجٹ تجاویز پیش کریں گے جن سے عوام کو حقیقی ریلیف ملے اور ترقی کی رفتار بھی تیز ہو۔