بارسلونا میں کیتھولک چرچ کی جانب سے بے گھر مسلمانوں کیلئے دعوت افطار

May 06, 2021

بارسلونا(جواد چیمہ) بارسلونا میں کورونا کے باعث مسلمانوں کو رمضان میں روایتی انداز میں افطار اور عبادات میں مشکلات کا سامنا ہے لیکن ایک کیتھولک چرچ نے کھلی فضا میں مسلمانوں کے لیے تمام سہولیات فراہم کی ہیں ۔ماہ صیام میں ہر شام 50 اور 60 کے درمیان بے گھر مسلمان صدیوں پرانے سینٹا اینا چرچ میں آتے ہیں، جہاں رضاکار ان کی ذائقہ دار کھانوں سے تواضع کرتے ہیں۔مراکش سے تعلق رکھنے بربر نسل کے 27 سالہ حافظ ابراہیم کا کہنا تھا کہ ہم سب ایک جیسے ہیں، اگر آپ کیتھولک ہیں یا دوسرے مذہب سے تعلق رکھتے ہوں اور میں مسلمان ہوں، جس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سب بھائیوں جیسے ہیں اور ہمیں ایک دوسرے کی مدد بھی کرنی چاہیے۔ مسلمان رمضان کے مہینے میں صبح فجر سے مغرب تک روزہ رکھتے ہیں اور شام کو افطار کرتے ہیں جو روایتی انداز میں ہوتی ہے۔ تاہم کورونا وائرس کے باعث بیرون ملک مقیم مسلمانوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ کیتلانا ایسوسی ایشن آف مراکن ویمن کی صدرفوزیہ چیٹی شہر میں افطار ڈنر کا انتظام کرتی تھیں لیکن انڈور کھانوں میں پابندی کے باعث انہیں ہوادار اور سماجی فاصلے کے مطابق متبادل جگہ درکار ہے۔ فوزیہ چیٹی کی مدد کے لیے سینٹا اینا کے ریکٹر فادر پیئو سانچیز سامنے آئے جو مختلف عقائد کے افراد کو ساتھ بٹھانے کو شہریوں کی برابری کے مترادف سمجھتے ہیں۔ فوزیہ کا کہنا تھا کہ لوگ بہت خوش ہیں کہ مسلمان کیتھولک چرچ میں افطار کر سکتے ہیں کیونکہ مذہب ہمیں انتشار کے بجائے متحد ہونے کی ترغیب دیتا ہے۔ سانچیز چرچ کے مرکزی حصے میں روزانہ اذان کی صد بلند ہوتی ہے ۔ چرچ کے ریکٹر نے کہا کہ ہم چند سیاست دانوں سے باتیں کرنے کے بجائے مختلف ثقافت، مختلف زبانیں، مختلف مذاہب کے لوگوں کے ساتھ مل بیٹھنے کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔