چترال کے دور افتادہ علاقے سے تعلق رکھنے والی 25 سالہ شازیہ پہلی خاتون اے ایس پی بن گئیں

May 10, 2021

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک)اپر چترال کے ایک دور افتادہ علاقےسے تعلق رکھنے والی 25 سالہ شازیہ اسحٰق مقابلے کا امتحان پاس کرنے کے بعد ملاکنڈ ڈویژن کی پہلی خاتون پولیس افسر(اے ایس پی) بن گئیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق شازیہ اسحٰق کے والد پاک فوج کے ریٹائرڈ جونیئر کمیشنڈ افسر ہیں۔شازیہ اسحٰق نے 2018میں اسلامیہ کالج یونیورسٹی سے سیاسیات میں بی ایس کی ڈگری حاصل کی تھی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی ایس ایس میں پولیس سروس آف پاکستان (پی ایس پی) کا محکمہ ان کا پہلا انتخاب تھا کیونکہ وہ بچپن سے ہی پولیس افسر بننا چاہتی تھیں۔اپنے کیریئر کے انتخاب کی وجہ بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرد اکثریتی معاشرے میں ایک خاتون پولیس افسر، پریشانی کا شکار خواتین کے لیے ʼامید کی کرنʼ ہوسکتی ہے۔شازیہ اسحٰق نے کہا کہ پولیس تھانوں میں اور ارد گرد خاتون پولیس افسران کی موجودگی سے خواتین خود کو محفوظ تصور کریں گی۔انہوں نے کہا کہ میرا زندگی کا سب سے بڑا مقصد پریشان حال خواتین کی مدد کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ʼکسی بھی ہدف کے حصول کے لیے مسلسل محنت بنیادی شرط ہے۔