ریسٹورانٹس سے ٹیک اوے پر پابندیاں انڈسٹری کو تباہ کرنے کی کوشش

May 11, 2021

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت کی ریسٹورانٹس سے ٹیک اوے پر پابندیاں انڈسٹری کو تباہ کرنے کی کوشش ہے، پولیس طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ہوم ڈیلیوری بھی روک رہی ہے، ریستورانوں کو ٹیک اوے بھی بند کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے ، این سی او سی نوٹیفکیشن کے مطابق ملک بھر میں ریسٹورانٹس کے لئے 24/7 ٹیک اوے خدمات کی اجازت ہے۔ لیکن صوبائی حکومت نے اسے 07 مئی 2021 ء سے روزانہ شام 07 بجے تک محدود کردیا ہے ، یہ این سی او سی کے فیصلوں اور عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے ، ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے سندھ حکومت کے فیصلے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں یہ جان کر حیرت ہوئی ہےکہ ملٹی نیشنل فاسٹ فوڈ چینز کو اپنی ڈرائیوتھرو جاری رکھنے کی اجازت ہے جب کہ پولیس کے ذریعہ مقامی برانڈز اور ریسٹورانٹس کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ بار بار رابطہ کرنے کے باوجود ، صوبائی وزرا کوئی اقدام نہیں کررہے ہیں۔، صدر ایف پی سی سی آئی نے حکومت سندھ کی جانب سے حال ہی میں ریسٹورانٹس سے ٹیک اوے پر پابندیاں عائد کرنے پر شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ گورنمنٹ نے کچھ ایس او پیز جاری کیے ہیں جو این سی او سی کی ہدایت کے مطابق بھی نہیں ہیں، کیا اس طرح وہ خود کو این سی او سی سے اوپر اور بالاں سمجھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاملات کو مزید خراب کرنے کے لئے، صوبائی حکومت پولیس کی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ہوم ڈیلیوری بھی روک رہی ہے،ایف پی سی سی آئی کا مطالبہ ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ فوری طور پر اس غیر قانونی نوٹیفکیشن کو واپس لیں اور این سی او سی کی اجازت سے بقیہ پاکستان میں ہونے والی 24/7 ٹیک اوے اور ہوم ڈیلیوری کی اجازت دیں۔ایف پی سی سی آئی کا موقف ہے کہ وہ کاروباری، صنعتی، اور تجارتی برادریوں کے مسائل حل کرنے میں صوبائی حکومت کے ساتھ تبادلہ خیال اور تعاون کے لئے ہر وقت تیار ہے۔