وقف ترمیمی آرڈیننس واپس نہ لیا تو تحریک چلائینگے، سرفراز نعیمی شہید سیمینار

June 14, 2021

لاہور(وقائع نگار خصوصی، خصوصی نمائندہ) دارالعلوم جامعہ نعیمیہ کے زیر اہتمام اتوار کو بارہواں ڈاکٹرسرفراز نعیمی شہیدسیمینار ہوا، سیمینارکے اعلامیہ میں مقررین نے مطالبہ کیا کہ وفاقی وصوبائی حکومتیں وقف ترمیمی آرڈنینس واپس لیں۔وقف ترمیمی آرڈیننس واپس نہ لیا گیا توپنجاب کی 52ہزار مساجد کے صدور،انتظامیہ ائمہ وخطباء اور 25 ہزار مدارس کے ناظمین کے ساتھ مل کربھرپورانداز میں پرامن تحریک چلائیں گے۔مدارس اوردینی حلقوں کی ا ٓواز کوکسی صورت دبنے نہیں دینگے۔حق اورسچ کے لئے جان بھی دینا پڑی تودریغ نہیں کرینگے۔ دہشت گردی کےخلاف ڈاکٹرسرفراز نعیمی شہید کے تاریخ ساز فتویٰ سے پوری قوم اور ریاستی اداروں کودین وملت دشمنوں کے سامنے کھڑا ہونے کاحوصلہ ملا۔ڈاکٹرسرفراز نعیمی سمیت ہزاروں شہداءکالہو ملک امن کی بحالی کی بنیاد بنا۔نعیمین ایسوسی ایشن پاکستان کے زیراہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ علامہ ڈاکٹرراغب حسین نعیمی نے کہا کہ ہمیں اپنے ملک سے جڑی ہرچیز کی حفاظت عزیزہے۔ہم یہ بھی واضح کرنادینا چاہتے ہیں جوبھی ملک وقوم اوردین اسلام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا ہم اس کی ہرفورم پر بھرپور مخالفت کریں گے۔ایف اے ایف ٹی کی آڑ میں مدارس اورمساجد کی حریت وخودی مختاری پر شب خون مارنے کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دینگے ۔ اکابر کی مقدس مشن پر چلتے ہوئے دین کی ترویج واشاعت اور انسانی فلاح وبہبودکےلئے دن رات کوشاں رہیں گے۔قادنیوں کے بڑھتے اثرورسوخ پر پوری قوم کو تشویش ہے۔عقیدہ ختم نبوت کیخلاف ہونے والی سازشوںسے امت مسلمہ کو باخبررہنے کی ضرورت ہے۔نبی کریم کی حرمت وناموس سب سے بڑھ کرہے۔شریعت اسلامیہ پرکسی صورت کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔مدارس کی حریت اورخودمختاری پر سمجھوتانہیں کرینگے۔مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے سیمینار سے خطاب میں کہا کہ نفرت اورتعصب کی برین واشنگ سے انسان اندھا ہو جاتا ہے۔اسی نفرت اور تعصب کا میں الیکشن مہم کے دوران نشانہ بن چکا ہوں۔جامعہ نعیمیہ سے تین نسلوں کا تعلق ہے۔سرفراز نعیمی اور میں نے نفرت کی گولی کھائی انہیں شہادت اور مجھے نئی زندگی عطا کی۔ سرفراز نعیمی بارود کی نفرت کا شکار ہوئے جس نے عالم کی جان لی۔ جس نے سرفراز نعیمی کی جان لی وہ بھول گیا عالم کا کیا مرتبہ ہے۔ایک ایسا انسان جس نے ناموس رسالت کا قانون کا پاس کروایا ہو اگر اس کے بیٹے کو ناموس رسالت کی گواہی دینی پڑے تو پھر کوئی بات نہیں رہ جاتی۔ تحریک انصاف کے سینیٹر ولید اقبال نے کہاکہ قائد اعظم محمدعلی جناح اورعلامہ اقبال نے حصول علم کاآغاز مدارس سے کیا بعداز اں جدید علوم حاصل کئے۔ ڈاکٹرسرفراز نعیمی کے علمی فیضان سے جنوبی افریقہ،برطانیہ،امریکہ،مورئشش،جاپان،ڈنمارک،بنگلہ دیشن سمیت دنیابھر کے لاکھوں انسان مستفید ہورہے ہیں۔وطن کے استحکام وبقاءکی خاطر ڈاکٹرسرفراز نعیمی نے اپنے جان کانذرانہ دے کر ہماری نسلوں کوامن وامان اورسکون کاتحفہ دیا۔شہیدپاکستان سیمینار سے معروف عالم دین علامہ قاسم علوی،مولانا محمدخان لغاری،غلام مصطفی ایڈووکیٹ،تاجر رہنما نعیم میر، صدر تنظیم المدارس پاکستان علامہ عبدالمصطفیٰ ہزاروی، صدر نظام المدارس پاکستان حاجی امداد اللہ ، جنرل سیکرٹری تحفظ ناموس رسالت محاذعلامہ محمد علی نقشبندی، لیکچرار یونیورسٹی آف گجرات ڈاکٹر علامہ حسیب قادری ، انتخاب احمد نوری،پروفیسر ارشد اقبال نعیمی ،معروف دانشور افضال ریحان ،مفتی قیصر شہزاد نعیمی،مولانا شفقت علی یوسفی،پیر سید شہباز احمد سیفی، مولانا وقاص فریدی سمیت دیگر علماءومشائخ وقومی رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔سیمینار میں خطیب داتا دربار مفتی رمضان سیالوی،صدر تحفظ ناموس رسالت محاذ علامہ رضائے مصطفی نقشبندی،حاجی غلام مصطفی، صوفی شوکت علی قادری،پیر عثمان نوری،رہنما سنی تحریک شاداب رضا نقشبندی،مفتی ندیم قمر،پروفیسر لیاقت علی صدیقی،علامہ مشتاق احمدنوری،علامہ غلام نصیرالدین چشتی،پیر بشیر احمدیوسفی،مولانا نعیم جاوید نوری ،نعیمین ایسوی ایشن کے مرکزی ،صوبائی ضلعی عہدیداران ودیگرسنی تنظیمات کے قائدین،مدارسی اہل سنت کے ناظمین ومدرسین ،طلبہ سمیت عوام کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔مولانا قاسم علوی کا کہنا تھا ڈاکٹر سرفراز نعیمی شہید علیہ رحمہ ایک نڈر اور بہادر شخص تھے۔مفتی انتخاب احمد نوری نے کہاکہ ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمی شہادت کے عظیم رتبہ پر فائز ہوگئے تاہم ان کا کردار ، نظریہ اور وژن قیامت تک زندہ رہے گا۔لیکچرار یونیورسٹی آف گجرات ڈاکٹر علامہ حسیب قادری نے اپنے خطاب میں کہا اللہ نے اشاعت و تبلیغ دین جیسے عظیم مشن کےلئے بہترین خاندان کا انتخاب کیا۔جنرل سیکرٹری تحفظ ناموس رسالت محاذعلامہ محمد علی نقشبندی نے کہا کہ ڈاکٹر سرفراز ثانی (راغب حسین نعیمی) شہید پاکستان سرفراز نعیمی کا عکس ہیں، ان کی شخصیت سادہ اور اچھے و پختہ کردار کے مالک ہیں۔ممبر علما بورڈعلامہ محمد خان لغاری کا کہنا تھا کہ ملتان میں ایک کانفرنس میں مفتی حسین نعیمی نے اس وقت کی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف آواز بلند کی اور انہیں پاکستان میں شریعت کے نفاذ میں اہم کردار ادا کیا۔صدر نظام المدارس پاکستان حاجی امداد اللہ نے کہا کہ نعیمی شہید ایک خوددار اور نڈر شخصیت تھے ہمیں ان کی زندگی سے سیکھنا چاہیے اور ان کے مشن کو خلوص دل سے آگے بڑھانا چاہئے۔حاجی نیاز احمد کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر سرفراز نعیمی شہید نے زندگی بھر مدد کے لئے کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلایا۔غلام مصطفی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ختم نبوت کا معاملہ ہو،دینی معاملات ہمیں رہنمائی کی ضرورت پڑی تو جامعہ نعیمیہ سے ہمیں انتہائی احسن طریقے سے رہنما ئی ملی۔پروفیسر ارشد اقبال نعیمی کا کہنا تھا کہ نعیمی خاندان ہر ایک کو عزت کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔رہنما انجمن تاجران نعیم میر کا کہنا تھا کہ نعیمی خاندان ایک معزز خاندان ہے،انہوں نے ہمیشہ حق و سچ کا ساتھ دیا۔ افضال ریحان کا کہنا تھا کہ جامعہ نعیمیہ ایک رول ماڈل ہے۔