کیا گلاسگو کی زارا محمد برطانیہ کی پہلی مسلم وزیر اعظم بن سکتی ہیں؟

June 14, 2021

کراچی (نیوز ڈیسک) کیا گلاسگو کی زارا محمد برطانیہ کی پہلی مسلم وزیر اعظم بن سکتی ہیں؟ زارا محمد ابھی ابھی برطانیہ کی مسلم کونسل کی سربراہ منتخب ہوئی ہیں جو برطانیہ کی سب سے حساس ملازمتوں میں سے ایک ہے اگر کوئی ناول نگار ایسا کردار بنانا چاہتا ہے جس نے برطانیہ میں اسلام کے بارے میں ہر سست رو دقیانوسی تصور کو سراسیمہ کردیا ہے تو ہ غالباً زارا محمد کو دریافت کرلیں گے۔

گلاسگو کے جنوب کنارے سے تعلق رکھنے والی 29 سالہ زارا اب برطانیہ کے 35 لاکھ مسلمانوں کی ترجمان ہیں۔ وہ ابھی ابھی برطانیہ کی مسلم کونسل (ایم سی بی) کی رہنما منتخب ہوئی ہیں جو یہ عہدہ رکھنے والی پہلی خاتون؛ اس منصب پر فائز ہونے والی سب سے کم عمر شخصیت اور یہ منصب رکھنے والی پہلی اسکاٹ ہیں۔ جب ان کے ’ٹرپل کراؤن‘ کی بات آتی ہے تو وہ کہتی ہیں کہ یہ اسکاٹ لینڈ کے لئے پہلا واقعہ ہے جس پر محمد کو سب سے زیادہ فخر ہے۔

زارا کے لئے ستم ظریفی یہ ہے کہ ایم سی بی کے اندر، اگر کسی چیز نے انہیں سنبھالا ہے تو ان کی جنس نہیں ان کی عمر ہے۔ سکریٹری جنرل کے لئے انتخاب لڑنے کے دوران انہیں کسی بھی جنس پرستی کا سامنا بمشکل ہی کرنا پڑا لیکن مستقل طور پر یہ سوال پوچھا جاتا رہا کہ آیا وہ برطانوی معاشرے کی ایک انتہائی حساس ملازمت پر کام کرنے کی عمر رکھتی ہیں۔

وہ ایک ایسی خاتون ہیں جو نہ صرف برطانیہ میں مسلم معاشرے بلکہ گورے برطانیہ اور اسلام کے مابین تعلقات کی بحالی کے لئے تیار ہیں۔ ان سے چند گھنٹوں کی ملاقات کے بعد یہ تصور نہ کرنا مشکل ہے کہ آپ ابھی برطانیہ کی پہلی مستقبل کی مسلم خاتون وزیر اعظم سے گفتگو کر رہے ہیں۔