یوروپین پارلیمنٹ کے سامنے پاکستانی مسیحیوں کا احتجاجی مظاہرہ

July 26, 2021

برسلز( نمائندہ جنگ)پاکستانی مسیحی بچیوں کے اغوا اور جبری شادیوں کے خلاف یورپ کے پاکستانی مسیحوں نے یورپین پارلیمنٹ کے باہر مظاہرہ کیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ کم عمر بچیوں کی جبری شادی جیسے واقعات کی روک تھام کے لئے حکومت پاکستان اقدامات کرے۔ جس بچی کو اپنے علاقے کا کونسلر چننے کا حق نہیں اسے اپنے زندگی بھر کے ساتھی کو چننے کا حق دینا مضحکہ خیز ہے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ایڈورڈ کالج سمیت دیگر مسیحی املاک پر قبضے کو ختم کر کے ان کو مسیحوں کے حوالے کیا جائے۔ 16 سو بچوں کے کوونینٹ اسکول دائودنگر فیصل آباد کے احاطے میں گندے پانی کے اسٹوریج بنا کر اس اسکول کے ماحول کو آلودہ کر دیا گیا ہے جس سے سیکڑوں بچے بیمارے ہورہے ہیں۔ مشینوں کے شور سے بچے پڑھنے سے قاصر ہیں، یہ ایک سازش ہے۔ اس مظاہرے کا اہتمام ایکشن کمیٹی برائے انسانی حقوق نے کیا تھا جس میں گلباز فضل، عظیم مسیح، پاسٹر عمران گل، پاسٹر ندیم دین، بوبی یوسف،بشپ ارشد کھوکھر، شہزاد سرورغوری اور واٹسن گل شامل تھے۔