فلم ’بلیک وڈو‘ کی اسٹریمنگ ریلیز پر عدالت میں مقدمہ درج

July 30, 2021

امریکی اداکارہ اسکارلیٹ جوہانسن جو کہ فلم ’بلیک وڈو‘ میں ایک جاسوس کے کردار میں اپنی شاندار اداکاری کے جوہر دکھاتی نظر آرہی ہیں، فلم کی وعدے کے مطابق سینما گھروں میں خصوصی ریلیز نہ ہونے پر کافی نالاں ہیں۔

فلم ’بلیک وڈو‘ کی سینما گھروں میں نمائش کے ساتھ ہی فلم کی اسٹریمنگ سروس ’ ڈزنی پلس‘ پر بھی ریلیز کرنے پر مایوس ہونے والی اداکارہ اسکارلیٹ جوہانسن نے ڈزنی کمپنی کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اداکارہ اسکارلیٹ جوہانسن کی جانب سے دائر مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ ’مس جوہانسن نے ڈزنی اور مارویل کو ہر موقع فراہم کیا کہ وہ اپنی اس غلطی کو درست کریں اور مارویل اسٹوڈیوز اپنے کیے گئے وعدے پر عمل کرے۔‘

دائر مقدمہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ڈزنی نے جان بوجھ کر بغیر کسی جواز کے مارویل سے کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی کی تا کہ مس جوہانسن کو مارویل کے ساتھ اس ڈیل کا پورا فائدہ اٹھانے سے روکا جا سکے۔‘

فلم ’بلیک وڈو‘ میں اداکاری کے علاوہ، اسکارلیٹ جوہانسن اپنے ایوینجرز کے کردار کی پہلی سولو فلم کی ایگزیکٹو پروڈیوسر بھی ہیں۔

اداکارہ نے لاس اینجلس کاؤنٹی سپیریئر کورٹ میں جمع کروائی گئی شکایت میں معاشی نقصانات کو پورا کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

اداکارہ کی جانب سےدائر مقدمہ کے مطابق مارویل اسٹوڈیوز اور اسکارلیٹ جوہانسن کے مابین اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ وہ قانونی چارہ جوئی کے مطابق فلم ’بلیک وڈو‘ کے لیے معاوضہ وصول کریں گی۔

اداکارہ نے اپنے مالی مفادات کی حفاظت کے لیے مارویل اسٹوڈیوز سے یہ معاہدہ کیا تھا کہ فلم خصوصی طور پر سینما گھروں میں ریلیز کی جائے گی۔

اداکارہ کے وکیلوں کا کہنا ہے کہ مارویل اسٹوڈیوز کے معاہدے سے بخوبی واقف ہونے کے باوجود بھی کمپنی والٹ ڈزنی نے اسٹریمنگ سروس ڈزنی پلس پر فلم کو ریلیز کیا ہے۔

شکایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کمپنی ناظرین کو اس کی اسٹریمنگ سروس کی طرف راغب کرنا چاہتی ہے جہاں سے آمدنی صرف اس کمپنی کو ہی ملے گی۔

تاہم مارویل اسٹوڈیوز اور ڈزنی کمپنی نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی باضابطہ بیان نہیں دیا ہے۔