ضلع شہید بینظیر آباد کی پولیس اپنے ریجن میں نمایاں

August 22, 2021

ایڈیشنل آئی جی حیدرآباد ریجن ڈاکٹر جمیل احمد کی جانب سے ایس ایس پی شہید بینظیرآباد امیر سعود مگسی اور شہید بینظیر آباد پولیس کی منشیات فروشوں، موٹرسائیکل لفٹر اور اشتہاری اور روپوش مجرمان کے خلاف حالیہ کارروائیوں پر حیدر آباد ریجن کے تمام اضلاع میں پہلے نمبر پر آنے پر ایس ایس پی امیر سعود مگسی کو تعریفی اسناد دی گئیں۔ ایڈیشنل آئی جی آفس حیدر آباد میں تقریب میں ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر جمیل احمد کی جانب سے ضلع شہید بے نظیر آباد میں ایس ایس پی امیر سعود مگسی کی سربراہی میں منشیات فروشوں، موٹرسائیکل لفٹر اور اشتہاری و روپوش مجرمان کے خلاف کارروائیوں میں نوابشاہ پولیس کو حیدرآباد ریجن میں اول نمبر پر آنے پر یہ اعزاز دیا گیا ہے۔ اس موقع پر ایس ایس پی امیر سعود مگسی کا کہنا تھا کہ شہید بینظیر آباد پولیس کی کامیابیوں کا سلسلہ آگے بھی ایسے ہی جاری رہے گا اور کسی بھی شہری کے ساتھ نا انصافی نہیں کی جائے گی اور نہ ہی امن و امان کی فضا کو خراب کرنے دیا جائےگا۔

ادھر ضلع شہید بے نظیر آباد میں پولیس کی جانب سے کئی مبینہ پولیس مقابلوں میں ملزمان کو زخمی کرنے اور اسلحہ برآمد کرنے کے دعوے کیے گئے ہیں۔ اس بارے میں پی آر او یاسین سولنگی کا کہنا ہے کہ سکرنڈ پولیس کی جانب سے نیشنل ہائی وے کی باؤنڈی پرڈاکوؤں کے ساتھ مقابلے میں ایک ڈاکو سچل عرف سچو کو زخمی حالت میں گرفتار کرکے سیون ایم ایم کی رائفل برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے ،جب کہ سکرنڈ پولیس کی جانب سے موٹر سائیکل چھیننے کے تیں ملزمان غلام مصطفے ،نثار رند اور صافل رند کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے جرائم پیشہ افراد کے ایک اور گروہ کی گرفتاری کا دعویٰ کرتے ہوئے تین ملزمان عبدالستار۔عبدالجبار اور پٹھان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کر لیا ہے۔

دوسری جانب ڈی آئی جی عرفان بلوچ نے پڈیدن میں قتل ہونے والے حسنین آرائیں کے قاتلوں کا سراغ لگانے کے لیے پولیس افسران کی تفتیشی ٹیم کا اعلان کیا ہے، جس میں ڈی ایس پی نوشہرو فیروز اعجاز علی میمن ،سی آئی اے انچارج یار محمد رند ،ایس ایچ او پڈیدن انسپکٹر منیر احمد لغاری انوسٹی گیشن آفیسر انسپیکٹر عبدالمنعم لاڑک پر مشتمل ٹیم تشکیل دے کر سات دن میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ ڈی آئی جی نے ٹیم ممبران کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ حسنین قتل کیس کی کھوج کے لیے تمام دستیاب وسائیل کو بروئے کار لاتے ہوئے اس بلائنڈ کیس کے اصل مجرمان کو سامنے لائیں، تاکہ مقتولین کے ورثاء کو انصاف فراہم ہوسکے، جب کہ ملزم اپنے منتقی انجام کو پہنچ سکیں۔

ادھر تصویر کا دوسرا رخ یہ ہے کہ ضلع کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں چوری لُوٹ مار اور منشیات گٹکا مین پوری کی کُھلے عام فروخت شور مچا ہوا ہے۔ سکرنڈ ہو کہ قاضی احمد دوڑ ہو یا دولت پور ضلع کے تمام شہروں کے علاوہ نواب شاہ شہر میں بھی سول سوسائٹی کے مطابق جرائم کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آرہاہے۔ اس بارے میں قاضی احمد میں شہریوں کے مطابق روزانہ نہ صرف رات میں چوریوں کی وارداتیں ہورہی ہیں، بلکہ دن میں بھی موٹر سایئکل اور نقدی کی لوٹ مار ہورہی اور شہری خود کو غیر محفوظ محسوس کررہے ہیں۔ ادھر دوڑ کے علاوہ جام صاحب اور سٹھ میل سے بھی کرائم بڑھنے کی اطلاعات ہیں۔ اس سلسلے میں موبائل مارکیٹ کی ایک دُکان کی عقبی دیوار توڑ کر لاکھوں روپیہ مالیت کے موبائل کے چوروں کا سراغ لگانے میں پولیس کو کوئی کام یابی نہیں ہوئی ہے۔

اس سلسلے میں پولیس کے مطابق چوری شدھ موبائل خریدنے کے الزام میں کچھ افراد کو پکڑا گیا، تو انہوں نے تسلیم کیا کہ انہوں نے سانگھڑ روڈ ریلوے بالائی پل کے نیچے واقع پرانی موبایل مارکیٹ سے یہ موبائل خریدا تھا ۔ تاہم پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذکورہ افراد سے ریکوری کیے جانے والا موبائل ڈبہ پیک اور دیوار توڑ کر چوری کیے جانے والے موبائلوں میں سے ایک تھا۔ ادھر چوری ہونے والے فونز میں سے دو مارکیٹ میں بکنے آئے ، لیکن دُکان داروں نے جب ان کے نمبر چوری شدہ موبائل کے واٹس اپ گروپ پر ڈال کر نمبر چیک کیے تو معلوم ہوا کہ یہ وہی فونز تھے، جو مزمل قریشی کی دُکان سے چوری کیے گئے تھے۔ تاہم دوکان داروں کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے تمام تر دعوؤں کے باوجود چوروں کا سراغ نہ ملنا ان کے لیے باعث تشویش بات ہے۔

دوسری جانب لیاقت مارکیٹ سے مقامی چائے کمپنی کے سیل مین سے پانچ لاکھ روپے چھین کر جانے والے چوروں کا بھی تاحال سراغ نہیں مل سکا ہے ۔ جب کہ صورت حال یہ ہے کہ اس کیس کے سلسلے میں ڈی آئی جی عرفان بلوچ اور ایس ایس پی امیر سعود مگسی نے ایس ایچ او اے سیکشن تھانہ کو خصوصی ہدایات بھی دیں ہیں ، لیکن اس کے باوجود چائے کمپنی کے سول ایجنٹ ایاز الدین قریشی کا کہنا تھا تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

اس ساری صورت حال کے تناظر میں شہریوں کا کہنا ہے کہ ڈی آئی جی عرفان بلوچ اور ایس ایس پی شہید بے نظیر آباد سعود امیر مگسی سے لوگوں کو امیدیں وابسطہ ہیں۔ ان کا خیال ہے دونوں افسران جو کہ حالیہ دنوں تبادلہ ہو کر آئے ہیں، یہاں کے ماحول کو سمجھ چکے ہیں اور تجربہ کار ہیں ، جلد ہی جرائم پیشہ افراد کی کلائی مروڑنے اور عوام کو امن وامان کی فضا میں سانس لینے کے لیے ماحول فراہم کریں گے۔