قطعات: کامیابی کا ہے رئیسؔ امکاں...

September 20, 2021

کامیابی کا ہے رئیسؔ امکاں

رئیس امروہوی

(تاریخ وفات 22ستمبر2018)

کامیابی کا ہے رئیسؔ امکاں

گر مرتب عمل کے خاکے ہوں

اف بیانات کی یہ گونج گرج

جس طرح ایٹمی دھماکے ہوں

……٭٭……٭٭……٭٭……

جو اپنے قول کو قانون سمجھیں

جو اپنے قول کو قانون سمجھیں

وہ قائل ہو نہیں سکتے ابد تک

بہت سے لوگ یاران وطن ہیں

محقق ہیں مگر حقے کی حد تک

……٭٭……٭٭……٭٭……

میزان ہاتھ میں ہے زیاں کی نہ سود کی

میزان ہاتھ میں ہے زیاں کی نہ سود کی

تفریق ہی محال ہے بود و نبود کی

پروا نہیں ہے ہم کو خود اپنے وجود کی

لیکن شکایتیں ہیں یہود و ہنود کی

……٭٭……٭٭……٭٭……

آٹا

یہ مانا شہر میں چاول میسر ہے نہ آٹا ہے

تو کیوں چیخوں؟ مجھے کیا باؤلے کتے نے کاٹا ہے

وفود قحط سے کیا قحط کے ماروں کو گھاٹا ہے

جہنم پیٹ کا ہم نے غم گندم سے آٹا ہے