کورونا انگلینڈ میں شرح اموات میں اضافہ کی تیسری بڑی وجہ بن گیا

September 24, 2021

راچڈیل (ہارون مرزا)عالمی وباء کورونا وائرس انگلینڈ میں شرح اموات میں اضافے کی تیسری سب سے بڑی وجہ بن گیا سرکاری اعدادو شمار کے مطابق انگلینڈ میں گزشتہ ماہ ڈیمینشیا اور دل کی بیماری کے بعد کورونا وائرس کے باعث سب سے زیادہ ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔دفتر برائے قومی شماریات کے اعدادو شمار کے مطابق اگست میں 2ہزار162 اموات ریکارڈ کی گئیں جو تقریباً 70اموات یومیہ کے برابر ہے، جولائی میں ریکارڈ کی جانیوالی شرح اموات سے یہ ریکارڈ دو گنا زیادہ ہے، جب موت کی یہ نویں بڑی وجہ تھی، گزشتہ ماہ صرف ڈیمنشیاسے 4ہزار417جبکہ دل کی بیماری کے باعث 3ہزار 982اموات ریکارڈ کی گئیں، گزشتہ ماہ ریکارڈ کی جانیوالی کل اموات 40ہزار 460سے زائد تھیں جو گرمیوں کے آخری ماہ کی پانچ سالہ اوسط سے دسواں حصہ زیادہ ہے، ستمبر کے دوسرے ہفتے میں کورونا وائرس سے ہونیوالی شرح اموات میں ایک تہائی اضافہ ریکارڈ کیا گیا، 10ستمبر کے ہفتے میں 857 ڈیتھ سرٹیفکیٹ پر وائرس کے باعث ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی‘ ایک سرکاری ایجنسی نے کہا کہ اگست بینک کی چھٹیوں کی وجہ سے اضافہ کم ہو گیا تھا جس نے پچھلے ہفتے میں کم رجسٹریشن دیکھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ رپورٹ شدہ اموات میں تھوڑا سا اضافہ ہوا،یہ اس خدشے کے درمیان سامنے آیا ہے کہ برطانیہ کے کوویڈ کیسز دوبارہ بڑھنا شروع ہو سکتے ہیں، ایک علامت کے طور پر سکولوں اور کارکنوں کی دفتر واپسی کے بعد انفیکشن کی پیش گوئی کی گئی، لہرمیں اضافہ ممکن ہے اگر معاملات میں اوپر کا رجحان برقر ار رہا تو آنے والے ہفتوں میں ہسپتال میں داخل ہونے مریضوں کی تعداد اور شرح اموات میں اضافے کا امکان ہے،او این ایس کی رپورٹ کے مطابق اگست میں 294مزید ہلاکتوں میں کوویڈ 19کا ذکر کیا گیا مگر اسے موت کی بنیادی وجہ کے طو رپر ریکارڈ نہیں کیا گیا جس کا مطلب یہ ہے کہ مجموعی طور پر موت کے2ہزار 456 سرٹیفکیٹ ریکارڈ میں درج ہوئے گزشتہ ماہ شمال مغرب میں کورونا سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں جس کے بعد لندن ‘ یارکشائر اور ہمبر میں بتدریج شرح اموات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔