اسرائیل ایک سال میں مقبوضہ علاقوں سے فوج نکالے، فلسطینی صدر کی وارننگ

September 26, 2021

مقبوضہ بیت المقدس (جنگ نیوز )جمعہ کے روز فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیلی حکام کو 1967 کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے فلسطینی علاقوں بہ شمول مشرقی بیت المقدس سے نکلنے کے لیے ایک سال کی ڈیڈلائن مقرر کی ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76ویں سیشن سے پہلے ورچوئل خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ملک اس سال کے دوران سرحدوں کی حد بندی اور تمام حتمی حیثیت کے مسائل کو بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی خاطر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے ورچوئل خطاب میں فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ اسرائیل کو مقبوضہ علاقہ چھوڑنے کے لیے ایک سال کا وقت دیتے ہیں اگر اسرائیل نے مقبوضہ علاقے کو نہیں چھوڑا تو وہ بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کے فیصلے سے دستبردار ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیل پریہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بیت المقدس سمیت فلسطینی مقبوضہ علاقے چھوڑنے کے لیے اس کے پاس ایک سال ہے، اگر اسرائیل نے اس موقع سے فائدہ نہ اٹھایا تو کیوں 1967کی سرحدوں کی بنیاد پر اسرائیل کی تسلیم کو برقرار رکھا جائے؟فلسطینی صدر نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی امن کانفرنس کا انعقاد کریں۔اس موقع پر محمود عباس نے اسرائیل اور فلسطین کی ریاستوں کی حتمی حیثیت کے مسئلے کو حل کرنے سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کام کرنے پر بھی رضا مندی ظاہر کی۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی اپنی مقبوضہ زمین کی قانونی حیثیت کے مسئلے پر عالمی عدالت انصاف جانے کے لیے بھی تیار ہیں