• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مبینہ پولیس مقابلے میں نقیب کی ہلاکت: بلاول بھٹو نے نوٹس لے لیا

Bilawal Bhutto Took Notice Of Naqeeb Murder In Suspected Encounter

کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں مبینہ پولیس مقابلے پر لواحقین نے سوال کھڑے کردیئے ، بلاول بھٹو نے وزیرداخلہ کومبینہ پولیس مقابلے کی انکوائری کا حکم دے دیا۔

مقابلے میں مارے گئے نقیب کے دوست کا دعویٰ ہے کہ وہ کاروبار کے سلسلے میں کراچی آیا تھاجبکہ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملزم دہشت گردوں کا ساتھی نہیں تھا تو مقابلے کے وقت وہاں کیا کر رہا تھا۔

نقیب اللہ کے رشتے داروں اور دوستوں نے راؤ انوار کے پولیس مقابلے کو جعلی قرار دیتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ مقتول کاروبار کے سلسلے میں کراچی آیا تھا۔

نقیب اللہ کے ایک رشتے دار نے بتایا کہ وہ ایک سال قبل جنوبی وزیرستان سے کراچی آیا تھا، اس کی الآصف اسکوائر پر کپڑے کی دکان تھی اور وہ کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں تھا۔

اس موقف کے جواب میں ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا تھا کہ 'نقیب اللہ نے نسیم اللہ کے نام سے شناختی کارڈ بنوا رکھا تھا اور وہ پولیس کو مطلوب تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ڈیرہ اسماعیل خان سے آیا تھا اور حب میں رہائش پذیرتھا۔

راؤ انوار نے بتایا کہ نقیب اللہ جیل توڑنے، صوبیدارکے قتل اور ایئرپورٹ حملے میں ملوث مولوی اسحاق کا قریبی ساتھی تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ عموما اس طرح کے لوگ کراچی آکر یا تو فیکٹریوں میں ملازمت کرتے ہیں یا پھر کہیں سیکیورٹی گارڈ کی نوکری کرلیتے ہیں اور پھر مختلف جرائم کرتے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال کو 27 سالہ نوجوان نقیب اللہ محسود کی کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت کے واقعے کی انکوائری کا حکم دے دیا۔

پارٹی چیئرمین کی ہدایت کے بعد وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے ڈی آئی جی پولیس ساؤتھ زون آزاد خان کو نقیب اللہ کے قتل کیس میں تفتیشی افسر مقرر کردیا۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ 'مجھے یقین ہے کہ انصاف ہوگا۔

دوسری جانب نقیب محسود کی ہلاکت کے خلاف ٹانک میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ مظاہرین نے وزیرآباد سے احتجاجی جلوس نکالا اور کشمیر چوک پر دھرنا دیا۔ مظاہرین نے ٹانک وزیرستان روڈ، ٹانک ڈیرہ روڈ اور ٹانک بنوں روڈ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا۔

بنوں میں متحدہ طلباء محاذ نے پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا اور چیف جسٹس سے نقیب محسود قتل کا از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

ذرائع کے مطابق نقیب محسود کی نماز جنازہ پرانی تبلیغی مسجد ٹانک میں ادا کی جائے گی اور تدفین جنوبی وزیرستان میں آبائی علاقے مکین میں کی جائے گی۔

واضح رہے کہ سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس ملیر راؤ انوار نے میڈیا سے گفتگو میں 13 جنوری کو کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلے کے دوران 4 دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا، جن میں مبینہ طور پر تحریک طالبان پاکستان اور کالعدم لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والا نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

تازہ ترین