ترکی کے سب سے بڑے شہر استنبول کی مرکزی شاہراہوں کے پیچھے تنگ گلیوں میں چھتوں اور کھڑکیوں پر بلیاں نظرآنا عام بات ہے۔ اگر آپ استنبول جائیں تو آپ کویہ بلیاں گھروں کے دروازوں کے باہر اور ہر نکڑ پر آرام کرتی نظر آئیں گی۔
دھوپ تاپتی اور ادھر ادھر خوراک کی تلاش میں پھرتی یہ بلیاں یورپ کے اس سب سے بڑے شہر کی روزمرہ زندگی کا اٹوٹ انگ ہیں۔ یہ ہر جگہ موجود ہوتی ہیں ، یہاں تک کہ بلند و بالا عمارتوں میں موجود دفاتر بھی ان کی پہنچ سے باہر نہیں اور تو اور یہ آپ کو اونچے اونچے اسٹولز پربھی محو خواب نظر آجائیں گی۔
دکاندار اور مقامی لوگ اپنے علاقوں کی بلیوں کو ناموں سے جانتے ہیں اور ا ن کے قصے اس طرح سناتے ہیں جیسے اپنے دوست کے بارے میں گفتگو کررہے ہوں۔ استنبول کے بعض شہری انھیں سرد راتوں کی شدت سے بچانے کے لیے خصوصی انتظامات کرتے ہیں۔
بعض افراد تو انھیں اپنے گھر لے جاتے ہیں۔ پالتوں جانوروں کی دکان میں کام کرنے والے ایک شخص کا کہنا تھا کہ بلیوں کے معاملے میں لوگ پیسوں کی پرواہ نہیں کرتے ۔
یہ لنگڑی ، نابینا یا پیٹ کی تکلیف میں مبتلا بلیوں کو لے جاکر جانوروں کے اسپتال میں ان کا علاج کراتے ہیں اور جب وہ صحت یاب ہوجاتی ہیں تو پھر انھیں گلیوں میں دوبارہ چھوڑ دیتے ہیں۔
ایک مقامی خاتون ہیرڈریسر کا کہنا تھا کہ وہ فرست کے لمحات میں ایک قریبی پارک میں جاکر دوبلیوں کی دیکھ بھال کرتی ہیں، اس طرح وہ ذہنی سکون حاصل کرتی ہیں۔
جبکہ کاغذ چننے والا ایک شخص اپنے ٹھیلے کے ایک کونے پر مرغی کا ابلا ہوا گوشت سڑک پر پھرنے والی بلیوں کے لیے لیکر آتا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ بلیاں پاک جانور ہیں۔