• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’ناقص پالیسیوں نے پاکستانی معیشت کو کمزور کیا‘

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو شدید چیلنجز درپیش ہیں،ناقص پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کمزور ہوئی۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے اعلان کردہ 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے ساتھ عائد شرائط کی تفصیلات جاری کردیں ۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے پاکستان کے لئے 6ارب ڈالرز بیل آئوٹ پیکج کی منظوری دے دی۔ جس میں سے دو ارب ڈالرز اسی سال ملیں گے جبکہ باقی رقوم پروگرام کے دوران مرحلہ وار ملیں گی جو چار سہ ماہی اور چار ششماہی جائزوں سے مشروط ہیں۔

آئی ایم ایف کا اس حوالے سےکہنا ہے کہ پاکستان کے اندرونی اور بیرونی قرضوں میں اضافہ ہوا، ماضی میں ڈالر کی قیمت کو مصنوعی طور پرکنٹرول کیا گیا،پاکستان میں ٹیکس کے نظام میں کمزوریاں ہیں۔

آئی ایم ایف کے مطابق سرکاری اداروں میں نا اہلی کے باعث نقصانات میں اضافہ ہوچکا ہے،پاکستان سالانہ1500سے2000ارب روپےٹیکسوں کی مد میں آمدن بڑھائےگا۔پاکستان میں کرنسی کی شرح تبادلہ مارکیٹ طے کرے گی ،اسٹیٹ بینک پاکستان کرنسی کی شرح تبادلہ میں مداخلت نہیں کرے گا ۔

آئی ایم ایف کا یہ بھی کہنا ہے کہ مانیٹری پالیسی کے ذریعےمہنگائی کو قابو کیا جائے گا،پاکستان کے گردشی قرضوں کا خاتمہ کیا جائے گا ، گیس اور بجلی کی قیمتوں میں سیاسی مداخلت نہیں کی جائے گی۔

آئی ایم ایف نے کرپشن کے حوالے سے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں کرپشن کے خاتمے کے لیے کاررروائیاں کی جائیں ،پاکستان میں اداروں کو مضبوط کرکےان میں شفافیت لائی جائے ، منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کو روکا جائے،پاکستان کو بین الاقوامی اداروں سے 38 ارب ڈالرز کا قرضہ ملے گا۔

تازہ ترین