راولپنڈی (نمائندہ جنگ) سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے بعد پنجاب حکومت نے تمام مالی، مادی اختیارات اور اثاثے منتخب بلدیاتی اداروں کے سپرد کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کی جانب سے تمام کمشنرزو ڈپٹی کمشنرز کو مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے 25مارچ اور جولائی کے تفصیلی فیصلے کے بعد لوکل گورنمنٹ ایکٹ2019 ء غیر موثر ہو کر لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء بحال کر دیا گیا ہے لہٰذا تمام متعلقہ اتھارٹیز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ تمام اثاثہ جات‘ واجبات بشمول تمام گاڑیاں فوری متعلقہ میٹرو پولیٹن کارپوریشنوں، میونسپل کارپوریشنوں، میونسپل کمیٹیوں اور ضلع کونسلوں کے حوالے کر دیں۔ اسی طرح 4مئی 2019ء سے قبل جو بھی لوکل کونسل آفیسر تھے وہ بحال ہوکر اپنے اپنے افسران کو رپورٹ دینگے۔ ادہر میٹرو پولیٹن کارپوریشن راولپنڈی کے میئر سردار نسیم نے یونین کونسلوں کے منتخب چیئرمینوں کے ہمراہ اپنے دفتر میں باضابطہ طور پر چارج لے لیا۔ چیف آفیسر اور میونسپل افسران سمیت ڈپٹی میئر چوہدری طارق‘ الحاج اظہر اقبال ستی‘ ملک اسحاق‘ سجاد ظہیر بھٹی اور راجہ جبران رفاقت سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ سردار نسیم نے کہا کہ افسران نے کام نہ کیا تو سپریم کورٹ کے آرڈر کے تحت اس کیخلاف مقدمہ درج کرائینگے۔