• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قادر خان کو بولی وڈ میں دلیپ کمار نے متعارف کرایا

ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی سنیما میں قادر خان کو ایک ایسے کثیر جہتی آرٹسٹ کے طور پر جانا جاتا ہے جنہوں نے مکالمہ نگار، رائٹر، ویلن، کامیڈین کے طور پر ناظرین کے درمیان اپنی ایک انوکھی شناخت بنائی ۔ فلم قلی اور وردی میں ایک سفاکانہ ولن کا کردار ہو یا پھر قرض چکانا ہے، جیسی کرنی ویسی بھرنی فلم میں بہترین اداکاری یا پھر باپ نمبری بیٹا دس نمبری اور پیار کا دیوتا جیسی فلموں میں مزاحیہ اداکاری، ان تمام کرداروں میں ان کا کوئی ثانی نہیں ہے۔قادر خان 22 اکتوبر 1937 کو کابل میں پیدا ہوئے تھے۔ قادر خان نے عثمانہ یونیورسٹی سے پوسٹ گریجویٹ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے عربی زبان کی تربیت کے لئے ایک ادارہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔ قادر خان نے بطور پروفیسر اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ایک دفعہ کالج کی سالانہ تقریب میں قادر خان کو کام کرنے کا موقع ملا، اس تقریب میں اداکار دلیپ کمار بھی موجود تھے جو قادر خان کی اداکاری سے کافی متاثر ہوئے اور انہیں اپنی فلم سگينہ میں کام کرنے کی تجویز پیش کی۔ 1974 میں فلم "سگینہ" کے بعد قادر خان فلم انڈسڑی میں شناخت بنانے کے لئے مسلسل جدوجہد کرتے رہے۔ 977 میں قادر خان کی خون پسینہ اور پرورش جیسی فلمیں ریلیز ہوئیں۔ ان فلموں کی کامیابی کے بعد قادر خان کو اچھی فلموں کی پیشکشیں شروع ہوگئی۔ ان فلموں کی کامیابی کے بعد قادر خان نے بطور ولن فلم انڈسٹری میں اپنی نئی پہنچان بنالی۔قادر خان 1970 کی دہائی سے لیکر 1999ء تک بولی وڈ کے سب سے تیز منظر نویس تھے اس دوران انھوں نے 200فلموں کے مکالمے لکھے۔ 1990میں فلم ’باپ نمبری بیٹا دس نمبری‘ قادر خان کے کیریئر کی اہم فلموں میں سے ایک ہے۔ فلم میں ان کی مضبوط اداکاری کے لئے قادرخان کو فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔2001ء میں انھوں نے اپنا مزاحیہ ٹی وی سلسلہ ’ہنسنا مت‘ شروع کیا،یہ اسٹار پلس پر نشر ہوتا تھا۔ دوسرامزاحیہ سلسلہ ’ہائے پڑوسی کون ہے دوشی؟ سے ٹی وی پر واپسی کی جو سہارا ون پر نشر ہوتا تھا۔ 2013میں انہیں ساہتیہ شیرومنی اعزاز سے نوازا گیا۔ قادر خان نے اپنے فلمی کیریئر میں تقریباً 300 فلموں میں کام کیا۔ 31دسمبر 2018ء کو یہ ستارہ اس دنیا سے رخصت ہوگیا۔

تازہ ترین