• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور، کالعدم تنظیم کا احتجاج، جھڑپیں، 2 پولیس اہلکار شہید

لاہور(نمائندہ جنگ، جنگ نیوز) کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے جامعہ مسجدرحمت اللعالمین چوک یتیم خانہ سے اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کردیا ،جس کی قیادت انس حسین رضوی اور سرورشاہ کررہے ہیں۔لانگ مارچ میں صرف ایک ٹرک ہے باقی مارچ کے شرکاء پیدل ہی سفر کررہے ہیں۔ 

چوبرجی، ایم اے او کالج، سیکریٹریٹ کے قریب اس کے کارکنوں کے پولیس کے ساتھ تصادم کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔

مظاہرین نے لاٹھیوں اور پتھروں کا استعمال کیا ، پٹرول بم بھی پھینکے، داتا دربار پولیس چوکی پر حملہ کرکے اسلحہ لوٹ کیا،فیض آباد کو سیل کرنے کا فیصلہ، رینجرز کی بھاری نفری پہنچ گئی۔

آج ملک بھر میں موبائل فون سروس بند کرنے پر غور کیا گیا۔کنٹینرز سے سڑکیں بند ،ٹریفک کا نظام درہم برہم،انٹرنیٹ سروس معطل ،شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا۔

نماز جمعۃ المبارک کے بعد اسلام آباد کی جانب پیش قدمی کو روکنے کے لئے لاہور کے داخلی اور خارجی راستوں پر کنٹینرز اور پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا تھا ۔ لیکن کالعدم تنظیم کے کارکن پیدل ہی روانہ ہو گئے اور کنٹینرز اور خاردار تاروں کو عبور کرتے ہوئے جیسے ہی ایم اے او کالج پہنچے تو پولیس کی بھاری نفری نے انہیں آگے جانے سے روک دیا۔ 

جس پرپولیس اور کارکنوں کے درمیان تصادم شروع ہو گیا جس پر پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا جبکہ واٹر کینن کا بھی استعمال کیا گیا دوسری جانب کارکنوں نے بھی جوابی پتھرائو کیا اور جو بھی پولیس اہلکار ہاتھ آیا اسے تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔

اس دوران 2پولیس اہلکار مظاہرین سے بچ کر بھاگے تو وہ پولیس کی اپنی گاڑی کے نیچے آ کر شدید زخمی ہو گئے اور بعد ازاں دم توڑ گئے جبکہ پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کے اہلکار ضلع کچہری کے پاس کالعدم تنظیم کےکارکنوں کی جانب سے کئے جانے والے پتھرائو اور ڈنڈے سوٹوں کی وجہ سے شہید ہو ئے ۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ سگیاں پل، بابو صابو، شاہدرہ، ٹھوکر نیاز بیگ اور ملتان روڈ کو بند کر دیا گیا ہے۔ کالعدم تنظیم کے کارکنوں کے پاس گاڑیاں نہیں ہیں وہ پیدل ہی آگے کی طرف بڑھ رہے ہیں رات گئے تک کارکنوں کی ایک بڑی تعداد داتا دربار کے پاس پہنچ گئی ، لانگ مارچ کے شرکاء نے مزار داتادربار پر حاضری دی۔ 

بعض شرکاء جس نے داتا دربار پولیس چوکی پر مبینہ حملہ کرکے وہاں سے اسلحہ بھی اٹھا لیا اور اورشاہدر ہ کی طرف روانہ ہوگئے۔ لاہور کے ڈی آئی جی (آپریشنز) کے ترجمان نے بتایا کہ مظاہرین نے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر پیٹرول بم بھی پھینکے۔

تازہ ترین