• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزی کی کسی کو اجازت نہیں دینگے،چیف جسٹس

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے، قائد اعظم محمد علی جناح اور آئین پاکستان میں انہیں دیئے گئے، حقوق کی خلاف ورزی کرنے کی کسی کو ہرگز اجازت نہیں دی جائیگی، سپریم کورٹ پاکستان مندروں، گرجا گھروں اور اقلیتوں کی دیگر عبادتگاہوں کا تحفظ کرتی رہے گی۔ 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرکٹ ہاؤس میں ہندو برادری کے سالانہ تہوار نوراتری کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح نے تمام مذاہب کو ہمیشہ برابر سمجھا جس طرح پاکستان میں دوسرے مذاہب کوآزادی ہے ویسے ہی آپ کو بھی مذہبی آزادی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت جو بھی اقلیتی برادری کے حقوق ہیں وہ انکو ملیں گے، ہم آئین پاکستان کی پاسداری کرتے ر ہیں گے، قائد اعظم نے جو پاکستان دیا ہے اس کے ماتحت چلیں گے، کسی کو اس کی خلاف ورزی کرنے نہیں دینگے۔ 

انہوں نے کہا کہ ملک میں جتنے بھی مندروں کی املاک ہیں تو وہ انکو واپس کی جائیں،بہت سارے مندروں کے معاملات میرے سامنے آئے ہیں جتنی بھی ہندو برادری کی املاک پر قبضے ہیں انہیں واپس کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو برادری کے بہت سارے مقدمات عدالت میں آتے ہیں، ہم پوری کوشش کرتے ہیں کہ ہندوؤں کے مقدمات حل کریں۔ 

انہوں نے کہا کہ جتنی بھی مذہبی جماعتوں کی عبادت گاہ ہیں انکی ہمیشہ سپریم کورٹ حفاظت کریگی، ہٹری مندر، بھونگ شریف مندر اور دیگر مذہبی مقامات کی سپریم کورٹ نے ہمیشہ حفاظت کی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ سرکٹ ہاؤس کے مندر کی زمین کا اگر مسئلہ ہے تو اس کو سنیں گے، اس مندر کی زمین پر اگر قبضہ ہوگا تو اس قبضے کو آزاد کرائیں گے۔ انہوں نے نوراتری کے موقع پر ہندو برادری کو مبارکباد بھی پیش کی۔ 

قبل ازیں چیف جسٹس نے درگاہ شیو مندر کے مختلف حصوں کا دورہ کیا۔ تقریب سے پاکستان ہندو کونسل کے رمیش کمار وانکوانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس کی فیملی کے ساتھ ہندو برادری کی تقریب میں شرکت باعث مسرت ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ ہندو و دیگر مذاہب کے ماننے والوں کو مینارٹیز کہنا تنگ نظری کی بات ہے، سندھ میں 50 فیصد املاک پر قبضہ ہے، چیف جسٹس گلزار احمد نے سپریم کورٹ کے 2014 ءکے فیصلے پر عمل کرایا اور کے پی کے میں ٹیری مندر کے حوالے سے جو ایکشن لیا وہ قابل تحسین ہے، ٹیری مندر کو جلایا گیا لیکن چیف جسٹس کے ایکشن سے وہ مندر بنایا گیا۔ 

جامشورو اور جیکب آباد میں ہندو برادری کے لوگ گرفتار ہوئے کسی کو بھی ہندو کمیونٹی کو بلیک میل نہیں کرنا چاہیے، سندھ حکومت کے حوالے سے کچھ ایشوز ہیں، چیف جسٹس کی وجہ سے رسپانس ملتا ہے۔ علاوہ ازیں اتوار کو چیف جسٹس، جسٹس گلزار احمد اپنی ہمشیرہ کے گھر گئے۔ بعدازاں وہ کراچی روانہ ہوگئے۔

تازہ ترین